پاکستانی خبریں

سی اے اے کی جانب سے نئی سفری ایڈوائزری جاری، اہم قواعد و ضوابط سے روشناس ہو جائیں

ملک میں عالمی پروازوں کی بحالی کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نئی سفری ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔

سِول ایوی اتھارٹی نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے نظر ثانی شدہ قواعد و ضوابط جاری کر دیے ہیں، یہ قواعد 20 جون (آج) سے 31 جولائی تک نافذ العمل رہیں گے۔

قواعد و ضوابط کے تحت بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے ہوم قرنطینہ کی شق برقرار رکھی گئی ہے، جن مسافروں کا کورونا ٹیسٹ منفی ہو ان کے لیے لازمی سرکاری یا ہوٹل قرنطینہ کی شرط نہیں ہوگی، منفی رپورٹ کی صورت میں مسافر اپنے گھر میں ہی 14 روز قرنطینہ رہ سکیں گے۔

اگر مسافر کا کورونا ٹیسٹ مثبت ہوا اور علامات بھی زیادہ شدید ہوں تو لازمی سرکاری یا ہوٹل قرنطینہ میں جانا ہوگا، اگر ٹیسٹ مثبت مگر مسافر کی حالت خراب نہیں، تو ایسے مسافر کو ہوم قرنطینہ کی اجازت دی جا سکتی ہے، تاہم مثبت کورونا ٹیسٹ کی صورت میں مسافر پر ایک سے دوسرے صوبے جانے کی پابندی ہوگی۔

قواعد و ضوابط کا سی اے اے کے ڈائریکٹر ایئر ٹرانسپورٹ نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، قواعد و ضوابط کا اطلاق تمام کمرشل اور نجی طیاروں کی پروازوں پر ہوگا، حسبِ سابق پرواز کی پاکستان آمد یا روانگی سی اے اے کی اجازت سے مشروط رہے گی۔

جہاز کو اڑان بھرنے سے قبل جراثیم سے پاک کرنے کا سرٹیفکیٹ جمع کرانا لازمی ہوگا، طیارے میں پرسنل پروٹیکشن ایکوئپمنٹ کا ضروری اسٹاک لازمی ہوگا، مسافروں کے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم پُر کروانا بھی کمرشل و پرائیویٹ فضائی کمپنی کی ذمہ داری ہوگی۔

سی اے اے نے ایک بار پھر مسافروں اور طیارے کے عملے کو ذاتی حفاظت اور سماجی فاصلہ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، دوران پرواز مسافروں کی نشستیں کیسی رکھی گئی ہیں، اس کا پلان تصاویر کی صورت سی اے اے کو بھجوایا جائے گا، پرواز کے ایئر پورٹ لینڈنگ کے بعد مسافروں کا سامان جراثیم سے پاک کر کے دیا جائے گا۔

پرواز کے مسافروں کے لیے ہیلتھ ڈیکلریشن فارم بھی جمع کرانا لازمی ہوگا، تمام ایئرپورٹس کے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک لاؤنجز میں پرواز کے عملے اور مسافروں کی خود کار تھرمل اسکینرز سے اسکینگ لازمی ہوگی، بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کے کیبن کریو کے کورونا ٹیسٹ ترجیحاً ہوں گے۔

Related Articles

Back to top button