پاکستانی خبریں

حکومت نے عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا کے مقامی سطح پر پھیلاؤ کی شرح 92 فیصد ہے لہٰذا عوامی مقامات پر ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دے رہے ہیں۔

وزیراعظم کے معاونین خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا اور معید یوسف نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ملک میں اب تک 5 لاکھ 32 ہزار کورونا ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مقامی پھیلاؤ کی شرح 92 فیصد ہے جبکہ صحت یابی کی شرح 36 فیصد ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ طے کردہ ضابطہ کار اور گائیڈ لائنز پر سختی سےعمل کرنے کی ضرورت ہے اور ہم ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دے رہے ہیں۔

ڈاکٹر ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ وائرس سے بچاؤ کیلئے سرجیکل اور کپڑے کے ماسک استعمال کیے جاسکتے ہیں، مساجد، بازاروں، دکانوں، پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹرین میں ماسک پہننالازمی ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن ڈاکٹر معید یوسف کا کہنا تھا کہ اب تک 33 ہزار پاکستانیوں کو 55 مختلف ممالک سے واپس لاچکے ہیں اور یومیہ ایک ہزار مسافروں کو واپس لارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگلے 10 دنوں میں 20 ہزار پاکستانیوں کو واپس لائیں گے، سمندر پار پاکستانیوں کیلئے جلد نئی پالیسیاں لائیں گے۔

معید یوسف کا مزید کہنا تھا کہ زمینی سرحدیں اُسی طرح آپریٹ کررہی ہیں جیسے پہلے کررہی تھیں، بھارت سے 180 پاکستانیوں کو واپس لائے ہیں۔

افغانستان سے تجارت کے حوالے سے معاون خصوصی نے بتایا کہ افغانستان کی درخواست پربنیادی اشیائے ضروریہ کی تجارت کی اجازت دی، افغان حکومت کی ہی درخواست پر طورخم اور چمن سے ٹرک جا رہے ہیں اور اس دوران پاکستان سے افغان شہری بھی واپس جا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سیاحوں کو ابھی فی الحال اجازت نہیں دی ہے۔

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اب تک 1395 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 66 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

Related Articles

Back to top button