پاکستانی خبریں

صحافی عزیزمیمن کے قتل کے پیچھے کس کا ہاتھ اور وجہ کیا بنی؟ اہم انکشافات منظرِ عام پر

ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ صحافی عزیزمیمن کے قتل کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو ہے، انھیں دشمنی کی بنیاد پر قتل کیا گیا، نذیرسہتو نے قتل کااعتراف کرلیا ہے اور ساتھیوں کے نام بھی بتادیئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے عزیزمیمن قتل کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا محکمہ داخلہ سندھ نے7 مارچ کو عزیزمیمن قتل کیس میں جے آئی ٹی بنائی تھی، کیس کے ہر پہلو کو دیکھاگیا، ڈاکٹرزکیساتھ پہلی میٹنگ میں تصدیق ہوئی کہ عزیز میمن کا قتل ہوا اور آج بھی اس نتیجےپرہیں کہ صحافی عزیزمیمن کاقتل ہواتھا۔

ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کرنیوالے میڈیکل افسر کا تفصیلی انٹرویو کیاگیا، عزیزمیمن کا ری پوسٹ مارٹم 15مارچ کوہوا، پوسٹ مارٹم میں مرحوم کی باڈی سے کسی اور کا ڈی این اے بھی ملا، کیس میں مجموعی طور پر 86ڈی این اے کرائے گئے، جس میں عزیز میمن قتل کیس میں مشتبہ نذیر سہتو کا ڈی این اے میچ کرگیا ۔

غلام نبی میمن نے کہا نذیر سہتو نے قتل کا اعتراف کیا اور ساتھیوں کے نام بھی بتائے ، کیس میں 3ملزمان گرفتار ہیں، مزید5کی گرفتاریاں باقی ہیں، عزیز میمن قتل کیس کا ماسٹر مائنڈ مشتاق سہتو ہے , ملزمان نے16فروری کو قتل سے 2ہفتے سے پہلے سے پلاننگ کی تھی.

ان کا کہنا تھا کہ مشتاق نے کپڑے سے منہ بند کیا جس کے باعث دم گھٹنے سے موت ہوئی، جس کے بعد ملزمان نے عزیز میمن کوقتل کرنےکےبعد لاش نہر میں پھینکی تھی ، عزیز میمن ایکٹو صحافی تھا نہیں چاہتے کہ کیس کو کوئی اور پہلو دیا جائے۔

ایڈیشنل آئی جی نے مزید کہا کہ ابھی صرف اتنا بتاسکتاہوں عزیز میمن کو دشمنی کی بنا پر قتل کیاگیا، مشتاق سہتو کی گرفتاری کے بعدقتل کی وجوہات سامنے آئیں گی، دوبارہ پوسٹ مارٹم کی اجازت دینے پر اہلخانہ کا شکریہ اداکرتاہوں۔

ملزمان کے حوالے سے غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ عزیزمیمن قتل کیس میں نذیرسہتو،فرحان اور امیر گرفتار ہیں ، مشتاق سہتو سمیت5ملزمان کو گرفتار کرنا باقی ہے اور قتل کیس میں دیگر 4ملزمان کے نام ابھی نہیں بتا سکتا۔

Related Articles

Back to top button