پاکستانی خبریں

سپریم کورٹ کی مارگلہ ہلز پر تمام غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم

سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز پر تمام غیر قانونی تعمیرات گرانے کے احکامات جاری کردیے ہیں.

سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ مارگلہ ہلز قومی ورثہ اور نیشنل پارک ڈیکلیئرڈ ہیں۔ مارگلہ ہلز پر مونال سمیت متعدد ریسٹورنٹ تعمیر ہو چکے ہیں۔ مونال ریسٹورنٹ کا توسیعی حصہ گرادیا جائے۔

عدالت عظمیٰ نے تحریری حکم نامے میں حکم دیا ہے کہ مونال ریسٹورنٹ کے اردرگرد نئے پودے لگائے جائیں۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین سی ڈی اے نے نئے درخت لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ اسلام آباد انتظامیہ کے مطابق غیرقانونی توسیع اور درخت کاٹنے پر مونال کو سیل کر دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مارگلہ ہلز کا بڑا حصہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی حدود میں بھی آتا ہے۔ مارگلہ ہلز پر ہر قسم کی نئی تعمیرات بند کی جائیں۔

تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے علاوہ کسی اور نے رپورٹ جمع نہیں کرائی۔ اسٹون کرشنگ سے متعلق اسلام آباد انتظامیہ اور پنجاب آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرائیں۔

سپریم کورٹ نے تحریری حکم نامے کہا ہے کہ نیشنل پارک کسی کو ذاتی یا کمرشل مقاصد کیلئے نہیں دیا جاسکتا ہے۔

تحریری حکم نامے کے مطابق عدالت نے تمام ہوٹل مالکان اور قابض افراد کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے مارگلہ ہلز کی غیر قانونی تعمیرات سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا دیا تھا کہ مارگلہ کی پہاڑی پر ہر قسم کی تعمیرات روک دی جائیں۔

 

Related Articles

Back to top button