پاکستانی خبریں

10 ویں اور 12ویں کے امتحانات لینا ممکن نہیں تھا: وزیر تعلیم

محمود نے کہا ہے کہ 10 ویں اور 12ویں کے امتحانات لینا ممکن نہیں، ملک کے 29 تعلیمی بورڈز کے ساتھ مشاورت کے بعد فیصلہ کیا۔

 وزیراعظم کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ میں ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت نے تمام فیصلے صوبوں کے ساتھ مل کر کیے ہیں۔ حکومت ریڈیو کے ذریعے تعلیم کا سلسلہ شروع کر رہی ہے جبکہ ایک سپیشل امتحان بھی لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں آن لائن تعلیم کے حوالے سے مسائل کا سامنا رہا تاہم اب اس میں دن بدن بہتری آ رہی ہے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ اگلے سال دسویں اور بارہویں کا امتحان لیا جائے گا۔ چالیس فیصد مضامین میں فیل طلبہ کو پاسنگ مارکس دیئے جائیں گے۔

یہ فیصلہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی بورڈز کی سفارشات پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔

شفقت محمود نے طلبہ کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ 9ویں اور 11ویں کلاس کے بچوں کو پروموٹ کر دیا گیا ہے، یہ طالبعلم آئندہ سال 10ویں اور 12ویں کا امتحان دیں گے،۔ امتحان کی بنیاد پر پچھلے سال کے نمبرز دیئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال 40 لاکھ بچوں نے میٹرک اور انٹر کے امتحان دینے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ 40 فیصد سے زائد مضامین میں فیل بچوں کا سپیشل امتحان ہوگا جو ستمبر سے نومبر کے درمیان لیا جا سکتا ہے۔ چند مضامین کا امتحان دینے والے طلبہ سپیشل امتحان دے سکیں گے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ خصوصی امتحان دینے والے بچے یکم جولائی تک بورڈ کو آگاہ کریں گے۔ رزلٹ سے مطمئن نہ ہونیوالا خصوصی امتحان دے سکتا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم نے والدین اور پرائیویٹ سکولز کا بھی خیال کرنا ہے۔ تھوڑی فیس لینے والے پرائیویٹ سکولز کے لیے بڑا برا وقت ہے۔ اسلام آباد میں 85 فیصد سے زائد سکولز 5 ہزار سے بھی کم فیس لیتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button