پاکستانی خبریں

ہمیں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی بتدریج تبدیل کرنا ہو گی، ڈاکٹر ظفر مرزا

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہےکہ ہمیں اسمارٹ لاک ڈاؤن کی پالیسی بتدریج تبدیل کرنا ہو گی۔

کورونا کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس میں شامل ڈاکٹرز کا مشکور ہوں،ایسے وقت میں حکومت کے ساتھ رضاکاروں کی اہم ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 17 ہزار رضا روں کا تعلق صحت کے شعبے سے ہے،آئندہ دنوں میں ٹائیگر فورس کا کردار اہم ہوگا،ڈاکٹرزٹیلی میڈیسن کےذریعےعلاج کرسکیں گے۔

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آج ملک میں جاری لاک ڈاؤن کو مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔

ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ وقت کی ضرورت تھی اور ہم اس میں شامل نوجوانوں کاشکریہ اداکرتے ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ موجود ہ صور ت حال میں ٹائیگر فورس کا اہم کردار ہوگا کیوں کہ حکومت یا انتظامیہ اکیلے کچھ نہیں کرسکتی۔ ہمیں ایسے مواقعوں کے لیے رضاکاروں کی ضرورت ہوتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عوام کوہرممکن ریلیف فراہم کرنے کےلیےکوشاں ہے۔ آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن کھول رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن اس لیے کھول رہے کہ عوام مشکل سے نکل آئیں۔ ایس او پیز پرعمل نہ کیا گیا توکورونا تیزی سے پھیلے گااورپھرلاک ڈاؤن کی طرف جانا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سےملک میں بڑےمسائل ہیں، دیہاڑی داراورچھوٹا طبقہ لاک ڈاؤن سےبہت متاثرہوا۔ ہمارے سامنے ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹائیگرفورس ذخیرہ اندوزوں کے خلاف انتظامیہ کو شکایات درج کرائیں گے۔ رضاکار پیسے اکٹھےنہیں کریں گے۔

ٹائیگرفورس کوتنخواہ نہیں ملے گی اور یہ مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ اکیلی کچھ نہیں کر سکتی، ملک میں اس وقت کورونا کے خلاف جہاد جاری ہے اور اس میں رضاکاروں کی ضرورت ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ٹائیگرفورس جہاد کرے گی اور ان کو کسی قسم کے مالی امداد نہیں ملے گی۔ ٹائیگرفورس کی مدد سے بےروزگار لوگوں کو رجسٹر کرنے میں بھی مدد کرے گی۔

ٹائیگر فورس کی تشکیل دی تھی جو مشکلات میں گھرے عوام الناس کی مدد کا فریضہ سر انجام دے گی۔

ٹائیگر فورس کی سربراہی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کو سونپی گئی ہے۔ ٹائیگر فورس میں ملک بھر سے 9 لاکھ 41 ہزار سے زائد رضاکاروں نے رجسٹریشن کروائی ہے۔

نوجوانوں کو مساجد اور یوٹیلیٹی اسٹورز کے باہر تعینات کیا جائے گا اور انہیں ضلعی انتظامیہ اور مقامی پولیس کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

 

Related Articles

Back to top button