پاکستانی خبریں

کورونا کیسز کی تصدیق کے بعد اسلام آباد سیکٹر آئی-10 کے 2 رہائشی علاقے سیل

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے سیکٹر آئی-10 کے دو رہائشی علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق کے بعد انہیں سیل کردیا۔

اس حوالے سے جاری ایک نوٹیفکیشن کے مطابق ڈسٹرکٹ میجسٹریٹ نے حکم دیا کہ سیکٹرز آئی-10/ ون اور آئی-10/4 کو سیل کردیا جائے جبکہ عوام کے تحفظ کے لیے اسلام آباد پولیس اور رینجرز کو بھی مذکورہ علاقوں میں تعینات کیا جائے۔

واضح رہے کہ 28 اپریل کو وفاقی دارالحکومت میں 36 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے جو اسلام آباد میں ایک روز میں سامنے آنے والے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد تھی، بعد ازاں 29 اپریل کو مزید 16 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے ساتھ ہی وہاں متاثرین کی مجموعی تعداد 313 تک پہنچ چکی ہے۔

کیپیٹل ایڈمنسٹریشن اور پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دارالحکومت میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نگرانی پر مامور ٹیموں نے نشاندہی کی ہے کہ انتظامیہ کی اجازت سے کھلنے والی دکانوں پر سماجی فاصلوں کا خیال نہیں رکھا جارہا۔

انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں اور شاپنگ سینٹرز میں بہت مجمع دیکھا گیا ہے جو خطرناک ہے۔

حکام کے مطابق بھارہ کہو، ترلائی اور آئی-10 اسلام آباد میں کووڈ 19 کے سب سے زیادہ متاثر علاقے ہیں۔

یہاں یہ بھی واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے لوگوں کو رمضان میں وائرس کے تیزی سے پھیلنے سے متعلق خبردار کیا جارہا ہے اور گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے اس بارے میں وارننگ بھی جاری کی تھی۔

ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا تھا کہ افطار کے وقت میں دکانوں پر روایتی ہجوم دیکھنے میں آیا جو گزشتہ برسوں سے مختلف نہیں تھا۔

ظفر مرزا نے خبردار کیا تھا کہ لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کریں گے تو صورتحال بدتر ہوسکتی ہے، پاکستان انتہائی اہم اور نازک مرحلے سے گزر رہا ہے اور وبا تیزی سے پھیل سکتی ہے، لہٰذا میں درخواست کرتا ہوں کہ عوام کو افطار، سحر اور مساجد جانے کے معمول کو تبدیل کرنا چاہیے۔

تاہم اس انتباہ کے باوجود وفاقی حکومت نے رمضان میں باجماعت نماز کی اجازت دی تھی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اسلام آباد میں نجی ٹی وی چینل کے دفتر میں 8 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی، جس کے بعد اس دفتر کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے جہاں کوششیں جاری ہیں وہی اس کے نئے کیسز بھی سامنے آرہے ہیں اور اب تک ملک میں متاثرین کی مجموعی تعداد 16 ہزار 272 ہوگئی ہے جبکہ 361 افراد انتقال کرچکے ہیں۔

Related Articles

Back to top button