پاکستانی خبریں

مقبوضہ کشمیر میں جبری پابندیوں کو 266 روز بیت گئے، قابض فوج کے مظالم کے ساتھ وبائی حملوں نے بھی کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا

وادی جنت نظیر میں جبری پابندیوں کو دو چھیاسٹھ روز بیت گئے،قابض فوج کے مظالم کے ساتھ وبائی حملوں نے بھی کشمیریوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا،ناکہ بندی مزید سخت کر دی گئی،نوے لاکھ کشمیری علاج اور خوراک کی سہولیات سے محروم ہیں،عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی انسان دشمن کارروائیاں جاری ہیں،کورونا کے خطرات نے مظلوم کشمیریوں کو مذید آزمائش میں مبتلا کر دیا۔قابض فوج نے احتیاطی تدابیر کے نام پر لوگوں کو زبردستی قید کرنا شروع کر دیا،بزدل فوج قید و بند کو نفسیاتی حربے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

وادی میں طبی سہولیات اور ادویا ت کے حصول پر پابندی عائد ہے، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو کسی بھی شخص کا علاج کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں،متعصب مودی حکومت نےزرخرید ڈاکٹرز کو چند مقامات پرتعینات کیاہے،مگر اہل کشمیر کو خدشہ ہے کہ علاج کی آڑ میں ان کی زندگیوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

مقبوضہ وادی میں لاک ڈاون بدستور برقرار ہے،کھانے پینے کی اشیا کی ترسیل مکمل بند ہے،علاج کی سہولت چھین لی گئی ہے،معصوم کشمیری بچوں کی تعلیم کا سلسلہ منقطع ہے،کاروباری مراکز بند ہیں،کسی بھی وقت بڑا انسانی المیہ سامنے آنے کا اندیشہ ہے،انسانیت سوز واقعات کے مشاہدے کے باوجود عالمی ضمیر گہری نیند سو رہا ہے۔

Related Articles

Back to top button