پاکستانی خبریں

ڈینیل پرل قتل کیس: محکمہ داخلہ سندھ نے نامزد ملزمان کی رہائی روک دی

محکمہ داخلہ سندھ نے امریکی صحافی ڈینیل پرل قتل کیس میں نامزد ملزمان کی رہائی روک دی ہے۔

ذرائع کے مطابق سندھ حکومت سپریم کورٹ سے رجوع کرنے پر غور کررہی ہے اور کل تک سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی جائے گی۔

محکمہ پراسیکیوشن ذرائع کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا جا رہا ہے جس کے بعد سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا۔

سندھ ہائی کورٹ نے2 اپریل2020 کو امریکی صحافی کے قتل میں نامزد تین ملزمان کی رہائی کا حکم دیا تھا اور ایک ملزم احمد عمر شیخ کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کیا تھا۔

امریکی صحافی ڈینئیل پرل کو سال 2002 میں کراچی سے اغوا کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم احمد عمر شیخ کو سزائے موت اور 3 مجرموں فہد نسیم، شیخ عادل اور سلمان ثاقب کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

استغاثہ کی جانب سے مجرموں کی سزاؤں میں اضافے کے لیے بھی درخواست دائر کی گئی تھی۔ سندھ ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے 6 مارچ2020 کو حتمی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ڈینیئل پرل کیس: احمد عمر شیخ کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل،3 ملزمان رہا

گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ نے امریکی صحافی ڈینیئل پرل کے اغوا کے بعد قتل کے مقدمے میں 4 ملزمان کی دائر کردہ اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے 3 کی اپیلیں منظور کرلیں جبکہ ایک مجرم احمد عمر شیخ المعروف شیخ عمر کی سزائے موت کو 7 سال قید میں تبدیل کردیا۔

Related Articles

Back to top button