پاکستانی خبریں

فیصلہ آنے سے قبل راناثنا اللہ کی اہلیہ اور بیٹی نے کیوں عدالت سے رجوع کرلیا؟ ن لیگی ششدر رہ گئے

مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما راناثنا اللہ کی اہلیہ اور بیٹی کے منجمد اکاؤنٹ کھولنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہوگئی ہے، انسداد منشیات کی خصوصی عدالت 4 جنوری کو درخواست پر سماعت کرے گی۔ خصوصی عدالت کے جج شاکر حسن درخواست پر سماعت کریں گے۔

درخواست رانا ثنااللہ کی بیٹی اقراء شہریار اور اہلیہ نے اپنے وکیل وقار ریئس کی وساطت سے دائر کی تھی جس میں بینک اکاؤنٹس کھولنے کی استدعا کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق رانا ثنااللہ کے نام پر تین پلاٹس اور 15 دکانیں ہیں جبکہ ان کی بیوی کے نام پر ایک پلاٹ اور پانچ دکانیں ہیں۔ ان کی بیٹی اور داماد کے نام پر بھی چار پلاٹس اور گیارہ دکانیں ہیں جب کہ اسی طرح چھ دکانوں کے رانا ثنااللہ اور ان کی بیوی مشترکہ مالک ہیں۔

وزارت انسداد منشیات نے متعلقہ ضلعی انتظامیہ کو ایک مراسلے میں متنبع کیا تھا کہ ان تمام جائیدادوں کی خرید و فروخت اور منتقلی ہرگز نہیں ہونی چاہیئے، اس حکمنامہ کی خلاف ورزی پر تین سال قید کی سزا اور جرمانہ ہو سکتا ہے۔ڈپٹی ڈائرکٹر وزارت انسداد منشیات کا کہنا ہے کہ ان کے علم کے مطابق رانا ثنااللہ اور ان کے خاندان نے یہ اثاثے منشیات فروشی کو تحفظ دے کر بنائے ہیں۔

خیال رہے کہ انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے یکم جولائی کو رانا ثنااللہ کو گرفتار کیا تھا۔ اے این ایف کے ترجمان ریاض سومرو نے بتایا تھا کہ ان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی ہے اور ان کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔انہوں نے ضمانت کی درخواست بھی دائر کررکھی ہے جس کا فیصلہ منگل کی دوپہر کو متوقع ہے ، لاہورہائی کورٹ کے جسٹس چودھری مشتاق احمد خان نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کیاتھا۔

 

Related Articles

Back to top button