پاکستانی خبریں

مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کے لیے کونسل اہم ایجنڈا جاری کر دیا گیا ؟ بڑی خبر سامنے آگئی

وزیراعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل ہوگا، جس میں چاروں وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے، اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔

اجلاس کے ایجنڈے میں پٹرولیم پالیسی 2012ء کے ترمیمی مسودے کے منظوری، ایل این جی درآمد اور صوبوں میں پانی کی تقسیم کے معاہدے پر اٹارنی جنرل کی سفارشات بھی ایجنڈے میں شامل ہیں۔ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں متبادل توانائی پالیسی کی منظوری سمیت 16 نکاتی ایجنڈے پر بات ہوگی ۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ گیس اور چشمہ جہلم لنک کینال پر مجوزہ بجلی منصوبے پر تحفظات سے آگاہ کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں صوبوں کو پانی کے خالص منافع پر عملدرآمد فارمولے پر تبادلہ خیال ہوگا جبکہ پیٹرولیم پالیسی 2012 کے ترمیمی مسودے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔

مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں ایل این جی درآمد کا معاملہ اور حویلی شاہ بہادر اور بلوکی پاور پلانٹس کی نجکاری کی سمری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ اجلاس میں ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی کس کنٹرول کرنے کے لیے حکمت عملی پر غور ہوگا جبکہ پنجاب حکومت صوبوں کو فنڈز کی غیر قانونی منتقلی کا معاملہ بھی اجلاس میں اٹھائے گی۔

اجلاس میں صوبہ سندھ کی جانب سے صوبوں کے فنڈ سے ایف بی آر کی غیر قانونی اور غیر آئینی کٹوتی کی سمری بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ ایجنڈے کے مطابق سی جے ہائیڈرو پاور منصوبے کا این او سی، چیئرمین واپڈا اور ممبران کی تقرری سے متعلق ڈرافٹ بھی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

اجلاس میں ایل پی جی کی پیداوار پر وزارت پٹرولیم کو رائیلٹی کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے اورقدرتی وسائل کی تقسیم کے حوالے سے آئین کے آرٹیکل 158 اور 172 پر عملدرآمد کا معاملہ بھی زیر بحث آئے گا۔ مشترکہ مفادات کونسل متبادل توانائی پالیسی 2019 کی منظوری دے گی جبکہ مردم شماری کے نتائج کا نوٹیفیکیشن بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔

اجلاس میں اوگرا ترمیمی آرڈیننس 2002 پر بھی بات چیت ہوگی جبکہ سی سی آئی کی سالانہ رپورٹ 2016 اور 2017 منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔

Related Articles

Back to top button