پاکستانی خبریں

پرویز مشرف کیخلاف عدالتی فیصلے کے بعد حکومت بھی میدان میں آگئی ، بڑا اعلان کر دیا

سابق صدر و آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کیخلاف عدالتی فیصلے کے بعد حکومت نے بھی اس کے خلاف اپیل میں جانے کا اعلان کیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اس فیصلے سے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے بیرونی قوتوں نے سازش کی۔

وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے فیصلے میں لکھا گیا کہ مشرف کو گرفتار کیا جائے اور قانون کے مطابق سزا دی جائے،اور اگر ایسا نہ ہوسکے اور ان کا انتقال ہوجائے تو ان کی لاش کو 3 دن تک ڈی چوک پر لٹکایا جائے۔

فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ میری سمجھ میں نہیں آیا اس طرح کی ججمنٹ دینے کی کیا ضرورت تھی، حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ جسٹس وقار سیٹھ کے آبزرویشن کو دیکھتے ہوئے فیڈرل جوڈیشل کونسل سےرجوع کیاجائے ۔ ملکی دفاع کے ساتھ ادارے کے وقار کا دفاع بھی اچھے سے جانتے ہیں، ترجمان پاک فوجوفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے جج جسٹس وقار سیٹھ ان فٹ ہیں اور انہوں نے ایسی آبزرویشن دے کر ثابت کیا کہ مینٹلی ان فٹ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جج ایسی آپزرویشن دیتا ہے تو یہ آئین و قانون کے خلاف ہے، سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ جسٹس وقار کو کام کرنے سے روک دیا جائے۔

 خیال رہے کہ 17 دسمبر کو مختصر فیصلے کے بعد بھی یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ ترجمان پاک فوج پریس کانفرنس کریں گے تاہم وہ اچانک پشاور روانہ ہوگئے تھے اور پریس کانفرنس ملتوی کردی گئی تھی۔ اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے 3 رکنی بینچ نے 17 دسمبر 2019 کو پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنائی تھی اور کیس کا فیصلہ دو ایک کی اکثریت سے سنایا تھا۔ آج خصوصی عدالت نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو 5 بار سزائے موت دی جائے۔

169 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس شاہد کریم نے سزائے موت کا فیصلہ دیا جب کہ جسٹس نذر اکبر نے فیصلے سے اختلاف کیا اور پرویز مشرف کو تمام الزامات سے بری کیا۔ خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں پرویز مشرف کو بیرون ملک بھگانے والے تمام سہولت کاروں کو بھی قانون کےکٹہرےمیں لا نے کا حکم دیا اور فیصلے میں اپنی رائے دیتے ہوئے جسٹس وقار سیٹھ نے پیرا 66 میں لکھا ہے کہ پھانسی سے قبل پرویز مشرف فوت ہوجائیں تو لاش کو ڈی چوک پر لاکر تین دن تک لٹکایا جائے۔

Related Articles

Back to top button