پاکستانی خبریں

سزائے موت کے فیصلےکے بعد پرویز مشرف کا بڑا اور اہم بیان، بڑے انکشاف کر دیئے

سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ میرے خلاف فیصلہ چند لوگوں کی ذاتی دشمنی کے باعث دیا گیا،ایسے فیصلے کی مثال نہیں ملتی، خصوصی عدالت کا ایسا فیصلہ پہلی بار سنا ہے۔

سزائے موت کے فیصلےکے بعد پرویز مشرف کا اہم بیان سامنے آگیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سابق صدر و آرمی چیف پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ ایسے فیصلے کی مثال نہیں ملتی، خصوصی عدالت کا ایسا فیصلہ پہلی بار سنا ہے۔

انکا کہنا ہے کہ نہ دفاع کی اجازت دی گئی اور نہ ہی بیان لیا گیا، تحقیقاتی ٹیم کو بیان دینے کا مطالبہ بھی مسترد کر دیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ میں نے خصوصی عدالت کا فیصلہ ٹی وی پر سنا، میرے خلاف کیس کا فیصلہ چند لوگوں کی ذاتی دشمنی کے باعث دیا گیا، میں پاکستانی عدلیہ کا احترام کرتا ہوں۔

انکا مزید کہنا ہے کہ آئین کے مطابق اس فیصلے کو سننا ضروری نہیں تھا، اس کیس میں فرد واحد کو ٹارگٹ کیا گیا۔

یار دہے کہ خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت سنا دی تھی۔

منگل کو جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی عدالت نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر پرویز مشرف کے وکیل رضا بشیر نے عدالت سے استدعا کی کہ انہیں دلائل دینے کی اجازت دی جائے اس پر عدالت نے ان سے کہاتھا کہ پہلے ہی15 روز کی مہلت دی جا چکی ہے، مزید وقت نہیں دیا جاسکتا، آپ دلائل دینا چاہیں تو دیں۔

سماعت کے دوران استغاثہ کی جانب سے سابق وزیر اعظم شوکت عزیز، سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور سابق وزیر قانون زاہد حامد نے کیس میں فریق بننے کے لئے درخواست عدالت میں پیش کی تھی جس پر عدالت نے کہا تھا کہ استغاثہ کو عدالت میں درخواست دائر کرنے کا طریقہ ہی معلوم نہیں۔

بعد ازاں عدالت نے مختصر وقفے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے پرویز مشرف کو سزائے موت سنا دی تھی۔ اب سابق صدرپرویز مشرف کا کہنا ہے کہ مجھے دفاع کو موقع نہیں دیا گیا۔ تاہم پاکستان واپسی اور اپنی سزا کے فیصلے کو سپریم کورٹ مین چیلنج کرنے کے حوالے سے ابھی انھوں نے کوئی بات نہیں کی۔

Related Articles

Back to top button