پاکستانی خبریں

مشرف سزائے موت: کیا پرویز مشرف ملک کے غدارہیں اورعوام کیا کہتی ہے؟ سروے کے تنائج نے تہلکہ مچا دیا

خصوصی عدالت کا سابق صدر پرویز مشرف کے حوالے سے سنایا جانے والا فیصلہ ہر طرف موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

اس فیصلے کے صحیح یا غلط ہونے پر بحث ہورہی ہے لیکن کتنے فیصد عام پاکستانی سابق صدر کو غدار سمجھتے ہیں؟ اس حوالے سے 5 روز پہلے یعنی 12 دسمبر کو ہونے والے سروے کے نتائج یقیناً بہت سے لوگوں کیلئے حیران کن ہوں گے۔

روشن پاکستان پول کی جانب سے 12 دسمبر کو پرویز مشرف کے سنگین غداری کیس کے حوالے سے کرائے جانے والے سروے کے نتائج جاری کیے گئے تھے۔ یہ سروے پاکستان بھر میں 3 سے 10 دسمبر کے دوران کرایا گیا تھا جس میں لوگوں سے یہ سوال پوچھا گیا تھا کہ ’ کیا سابق صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف نے اپنے دور حکومت میں ایسے اقدامات اٹھائے تھے جو آپ کی نظر میں سنگین غداری کے زمرے میں آتے ہیں؟‘

روشن پاکستان کے اس سروے میں 4 ہزار 529 لوگوں نے شرکت کی جن میں سے تقریباً نصف یعنی 49 فیصد شرکا نے قرار دیا کہ سابق صدر پرویز مشرف اپنے دور حکومت میں سنگین غداری کے مرتکب ہوئے ہیں۔ سروے میں شریک 28 فیصد شرکا نے قرار دیا کہ پرویز مشرف غدار نہیں ہیں جبکہ 23 فیصد لوگوں نے اس بارے میں کوئی رائے نہیں دی۔

خیال رہے کہ خصوصی عدالت نے سنگین غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو سزائے موت سنائی ہے جس پر پاک فوج نے سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ پاک فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت کے فیصلے پر پاک فوج میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے، پرویز مشرف کسی صورت غدار نہیں ہوسکتے، انہوں نے 40 سال پاکستان کی خدمت کی ہے اور جنگیں لڑی ہیں ، کیس میں آئینی و قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

Related Articles

Back to top button