پاکستانی خبریں

سندھ اسمبلی میں مردم شماری کے حوالے سے حکومت اور اپُوزیشن کا بڑا مطالبہ سامنے آ گیا؟

سندھ اسمبلی میں حکومت اور حزب اختلاف کی جماعتوں نے مردم شماری میں کراچی اور سندھ کی آبادی سے متعلق نتائج پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پانچ فیصد نتائج کی دوبارہ گنتی کا مطالبہ کردیا ہے۔

سندھ اسمبلی میں حزب اقتدار جماعت پاکستان پیپلز پارٹی اور حزب اختلاف کی جماعتوں متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے مردم شماری کے پانچ فیصد نتائج تھرڈ پارٹی سے دوبارہ گنتی کرانے کے لیے مشترکہ قرارداد پیش کردی۔

قرار داد ایم کیو ایم کے اراکین صوبائی اسمبلی محمد حسین، کنور نوید جمیل، جی ڈی اے کی نصرت سحر اور پیپلز پارٹی کے گھنور اسران نے پیش کردی۔

مردم شماری کے نتائج پر اعتراض کی قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے کنور نوید جمیل نے کہا کہ ایم کیو ایم نے گزشتہ دور حکومت میں قومی اسمبلی میں مردم شماری کے پانچ فیصد نتائج تھرڈ پارٹی سے دوبارہ گنتی کرانے کی قرارداد متفقہ طور منظور کروائی تھی۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں تمام پارٹیوں میں اتفاق ہوگیا تھا مگر بدقسمتی سے اس پر عمل نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کراچی کے مسائل دنیا میں پاکستان کی بدنامی کا سبب بن رہا ہے۔

کنور نوید نے کہا کہ کراچی میں پانی، ٹرانسپورٹ اور کوڑا کرکٹ کے مسئلہ کے سبب آدھی آبادی کو گنا ہی نہیں گیا۔ کراچی میں اس حوالے سے بلاک بھی نہیں بنائے۔

انہوں نے کہا کہ نادرا نے ووٹر لسٹ کے لیے بلاک بنائے جس کا رکارڈ ویب سائٹ پر موجود ہے جبکہ مردم شماری کے حوالے سے بلاک کی تفصیل موجود نہیں ہے۔

Related Articles

Back to top button