پاکستانی خبریں

اگر چیف الیکشن کمشنرکی نامزدگی پر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہوا تو کیا ہو گا؟ بڑے موقف نے تہلکہ مچا دیا

چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی نامزدگی پر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر بعد کا طریقہ کار وضع ، اپوزیشن نے بڑا اعلان کر دیا

اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی نامزدگی پر پارلیمانی کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر بعد کا طریقہ کار وضع کرنے کیلئے آئینی ترمیم تیار کرلی،اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو آئینی ترمیم سے آگاہ کردیا گیا، 11دسمبر کو حکومت کو باقاعدہ طورپر مسودہ پیش کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا کا کہنا ہے کہ ہم پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں آئینی ترمیم کا مسودہ لے کر گئے تھے مگر موقع نہ مل سکا، پیپلزپارٹی کو ابتدائی طورپر اعتماد میں لیا ہے ، آئین میں پارلیمانی کمیٹی کے بعد کے طریقہ کار کے بارے میں جو خاموشی ہے اس کے حوالے سے ابہام دور کرنا چاہتے ہیں،آئین میں ترمیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔

اُنہوں نے کہاکہ اس معاملے میں اپوزیشن اپناکرداراداکررہی ہے،ہم چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ میں حل ہو جائے،آئین ترمیم میں اس کا حل تجویز کردیا گیا ہے،پارلیمانی کمیٹی میں الیکشن کمیشن کے حوالے سے بامعنی اور بامقصد بات چیت ہورہی ہے،عوام توقع کرتے ہیں کہ منتخب نمائندے معاملات کا حل نکال لیں گے ۔اُنہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کی نامزدگی کے معاملے کو بھی حل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے،اِس حوالے سے اگر کوئی آئینی قانونی اقدامات تھے تو ہم نے تیاری شروع کردی ہے۔

Related Articles

Back to top button