پاکستانی خبریں

آئین شکنی کیس: اسلام آباد ہائی کورٹ نے بالآخر بڑا فیصلہ کرلیا، حکومت کی کوششیں رنگ لے آئیں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی حکومتی درخواست منظور کرتے ہوئے خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روک دیا اور حکم دیا خصوصی عدالت پرویز مشرف کو سن کر فیصلہ کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر پرویزمشرف کیس کا فیصلہ روکنے کیلئے وزارت داخلہ کی درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں لارجربینچ نے سماعت کی ، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی بینچ کا حصہ ہیں۔

سماعت میں سیکریٹری قانون کی جگہ جوائنٹ سیکریٹری پیش ہوئے تو عدالت نے حکم دیا کہ آدھے گھنٹے میں سیکریٹری قانون پیش ہوں اور کہا کل حکم دیا تھا کہ مستند ریکارڈ پیش کریں۔

وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجدالیاس بھٹی عدالت میں پیش ہوئے، تو چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا آپ نےقانون پڑھا؟ سیکریٹری قانون کدھرہیں وہ کیوں نہیں آئے؟ سیکریٹری قانون کو کہیں ،آدھےگھنٹےمیں پہنچیں۔

مزید پڑھیں: سنگین غداری کیس میں چیف جسٹس اطہر کے سخت ریمارکس، ہم اس شخص کو ڈیل کررہے ہیں جس کیخلاف ہم نے مہم چلائی

یاد رہے کہ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کی درخواستوں پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس شخص کو ڈیل کررہے ہیں جس کیخلاف ہم نے مہم چلائی، یہ عدلیہ کے فیئر ٹرائل کا ٹیسٹ ہے یہ بہت مشکل اور مضحکہ خیز کیس ہے۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ایک شخص جس نے عدلیہ پر وار کیا ہمارے سامنے اس کا کیس ہے وہ شخص اشتہاری بھی ہو چکا ہے اس کے فیئرٹرائل کے تقاضے بھی پورے کرنے ہیں۔ اسلام آبادہائیکورٹ میں سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کی وزارت داخلہ کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی، وزارت داخلہ کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی عدالت میں پیش ہوئے۔

 

 

Related Articles

Back to top button