پاکستانی خبریں

وزیراعظم عمران نے مولانا صاحب سے متعلق ایسی بات کہہ دی کہ کور کمیٹی کا اجلاس قہقہوں سے گونج اٹھا۔۔۔ اندرونی کہانی آگئی سامنے

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’غبارے سے ہوا نکل گئی‘ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر وزیراعظم نے مسکرا کر کہا ’غبارے سے ہوا نکل چکی ہے‘۔

وزیر اعظم نے آزادی مارچ سے متعلق اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ ’مولانا نے سردی اور بارش میں عوام کا وقت اور پیسہ ضائع کیا جو سب نے دیکھ لیا، اب مولانا فضل الرحمان پلان بی سے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں‘۔ انہوں نے کہا کہ ’حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو دھرنے میں مکمل سہولت دی اور خیال رکھا، اب مولانا فضل الرحمان سڑکیں بند کرکےعوام کو کیا سبق سیکھانا چاہتے ہیں؟ ہمیں اندازہ ہے کہ قوم مولانا کے بیانیے کو مسترد کر چکی ہے‘۔

وزیراعظم نے خیبرپختونخوا، پنجاب اور وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں کا عندیہ بھی دیا۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ’پہلے بھی کہا تھا جس کی کارکردگی ٹھیک نہیں ہوگی اسے فارغ کریں گے، میں نے اپنا کام مکمل کر لیا، بہت جلد اس کا اعلان کروں گا‘۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پارٹی عہدیدار ضلعی انتظامیہ سے مل کر ذخیرہ اندزوں کی نشاندہی کریں، ملک میں مصنوعی مہنگائی دکھا کر حکومت کو ناکام بنانے کی سازش ہورہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمیٹی نے جے یو آئی ف کے دھرنے میں ناقابل قبول زبان استعمال کرنے کی مذمت کی۔ اعلامیے کے مطابق دھرنے سے کشمیر کاز کو بہت نقصان پہنچا، کمشیر کاز کو نقصان پہنچا کر بھارت کے ہاتھوں میں کھیلا گیا۔

کور کمیٹی نے دھرنے میں اپوزیشن رہنماوں کی تقریروں میں قوانین کی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ اہم اپوزیشن رہنماوں نے دھرنے میں پارٹی بن کر اپنے موقع پرستانہ ہونے کا مظاہرہ کیا، اہم اپوزیشن رہنما اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے دھرنے کا حصہ بنے۔

 

Related Articles

Back to top button