پاکستانی خبریں

 شاہ محمود قریشی نے ایل او سی کے متعلق ایسی بڑی بات کر دی کہ مودی سرکار سوچ میں پڑ گئی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کرتار پور راہداری کھل سکتی ہے تو لائن آف کنٹرول کی عارضی حد بندی کیوں نہیں ختم ہو سکتی۔

کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مجھے آج کا دن ایک تاریخی دن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ آج ایک محبت کی راہداری کا افتتاح ہوا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہتا ہوں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بابا گرونانک کا پیغام پیغام امن تھا، آج ہمیں اپنے گریبانوں میں دیکھنا ہے کہ امن کو کہاں سے خطرہ لاحق ہے، آج ہمیں سوچنا ہے کہ خطے میں نفرت کے بیج کون بو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بابا گرو نانک نے اپنی عملی زندگی سے خدمت کو فوقیت دی، ان کی محبت کے بوئے بیج آپ کو آج یہاں گلدستےکی صورت میں دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ کرتار پور راہداری محبت کی راہداری ہے۔

وزیراعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے ایک سال پہلے بھارت کے لوگوں سے وعدہ کیاتھا کہ محبت کی راہ بناؤں گا جس کا عملی مظاہرہ پوری دنیا آج دیکھ رہی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک وعدہ بھارتی وزیراعظم نے بھی کیا تھا، کشمیری آج بھی اس وعدےکی وفا کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ صدی کو ایشیاء کی صدی کہا جاتا ہے، 400 مندروں کی نشاندہی کر دی گئی ہے، ان کی تزئین نو کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو دیوار برلن گر سکتی ہے، یورپ ایک ہو سکتا ہے کرتارپور راہداری کھل سکتی ہے تو لائن آف کنٹرول کی عارضی حد بندی کیوں ختم نہیں ہو سکتی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جس طرح عمران خان نے کرتار راہداری کھول کر دوسروں کو شکریہ کا موقع دیا، کشمیر سے کرفیو اٹھا کر مودی عمران خان کو بھی شکریہ کا موقع دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مودی سری نگر کی جامع مسجد کھول دیں تاکہ وہاں کشمیری نماز جمعہ پڑھ سکیں۔

Related Articles

Back to top button