اگرمولانا فضل الرحمان گرفتار ہوئے تو اگلی حکمت عملی کیا ہوگی؟ مولانا عبد الغفور حیدری کے انکشاف نے حکومتی صفوں میں ہلچل مچادی
مولاناعبد الغفورحیدری نے کہا کہ حکومت کارکنوں کی پکڑ دھکڑ کرکے ہماراکام آسان کررہی ہے۔ پور ے ملک میں جے یو آئی ف کے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار کر چادر اورچاردیواری کاتقدس پامال کیا جارہاہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت خود اسلام آباد کو خندق لگا کر لاک ڈاﺅن کررہی ہے جس سے ہمارا کام آسان ہورہاہے کیونکہ لاک ڈاﺅن تو ہم نے کرنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر جی ٹی روڈ اورموٹر وے بند کی جائیگی تو ہمارا کام آسا ن ہوجائیگا۔ ہمارے حکمرانوں کوعقل نہیں ہے۔ ہمارا آزادی مارچ پرامن تھا لیکن حکومت ایسے اقدامات کرکے ہمارے لئے آسانیاں پیدا کررہی ہے۔ کارکنوں کی گرفتاریوں سے ہم پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔
مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا تھاکہ مجھے صادق سنجرانی کا فون آیا کہ وزیر اعظم کی مذاکراتی ٹیم آپ سے ملناچاہتی ہے جس پر میں نے مولانافضل الرحمان سے بات کی کہ وہ مجھ سے ملنا چاہتے ہیں جس پر ہم نے منظوری دی اور میں نے وقت بھی دیا ۔انہوں نے کہا کہ اس بات پر ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے کہا کہ یہ مذاکراتی کمیٹی رہبر کمیٹی سے ملے جس پر میں نے صادق سنجرانی کو اطلاع کردی ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کو اگر عقل ہے تو مولانا فضل الرحمان کوگرفتار نہیں کرے گی لیکن اگر ایسا ہوا تو ہم نے اپنا نظام بنا لیاہے ، ہم کوئی اکیلے نہیں ہیں بلکہ نوستارے ہیں۔ اس لئے مولانا فضل الرحمان کی گرفتاری سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔