پاکستانی خبریں

دو قبروں کے درمیان کمبل لے کر سوئے ہوئے بچے کی تصویر وائرل، حقیقت سن کر ہر آنکھ اشک بار

دو قبروں کے درمیان کمبل لے کر سوئے ہوئے بچے کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی جس کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ یہ شامی بچہ اپنے والدین کی قبروں کے درمیان لیٹا ہوا ہے ،تاہم اب اس کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی یہ تصویر سعودی عرب کی ہے ،سعودی فوٹوگرافر عبد العزیز العتیبی نے یہ تصویر 2014میں اپنے آرٹ پراجیکٹ کے لیے اتاری تھی ۔سوشل میڈ یا پر اس تصویر کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ شامی بچہ اپنے والدین کی قبر کے ساتھ لیٹا ہوا ہے تاہم نہ تو یہ بچہ یتیم ہے اور نہ ہی پتھروں کا ڈھیر قبر یں ہیں بلکہ یہ ایک پراجیکٹ کے لیے اتاری گئی تصویر ہے ۔2014میں بھی یہ تصویر اسی دعوے کے ساتھ سوشل میڈ یا پر پھیلی تھی تب فوٹوگرافر نے بتا یا تھا کہ اس تصویر کا شام سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ،میں اس تصویر میں دکھانا چاہتا تھا کہ بچے کا اپنے والدین سے پیار کتنا خوبصورت ہوتا ہے اور اس پیار کا کوئی بھی متبادل نہیں ہے۔

عبد العزیز العتیبی نے بتایا کہ میں جدہ سے ڈھائی سو کلو میٹر دور گیا وہاں پتھروں کے ڈھیر سے دو قبریں بنائی ،پھر میں نے اپنے بھانجے کو ان قبروں کے درمیان لیٹنے کا کہا اور اسے کمبل اڑا دیا ،یقینا میں کسی بچے کو حقیقی قبروں کے درمیان نہیں لٹا سکتا تھا۔

Related Articles

Back to top button