پاکستانی خبریں

ہندوستانی حکومت اور میڈیا وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کھل کر میدان میں آ گئے, ذاتیات پر کیا افسوسناک بات کر دی؟ جانیئے اس خبر میں

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فاشسٹ مودی سرکار کے مکروہ چہرے کو بے نقاب کرنے پر ہندوستانی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے خلاف کھل کر میدان میں آ گئی،بے سروپا اور من گھڑت الزامات کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کو چھپانے کی ناکام کوشش سے مودی سرکار کی بوکھلاہٹ مزید واضح ہو گئی ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کئے جانے والے اپنے طویل اور تاریخی خطاب میں جہاں قانون ناموس رسالتﷺ پر امت مسلمہ کی ترجمانی کی وہیں پرمودی سرکارکی جانب سےمقبوضہ کشمیر میں ڈھائےجانےوالےمظالم بھی دنیا کےسامنےبخوبی انداز میں لائے۔وزیراعظم عمران خان نےاپنی تقریر میں مودی سرکار اور دہشت گرد تنظیم آر ایس ایس کے گٹھ جوڑ سے بھی دنیا کو آگاہ کیا ۔

وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں کی جانے والی تقریر نے بھارت کو خوب سیخ پا کیا ہوا ہے اور اب وزیر اعظم عمران خان کے خلاف بھارتی چیخوں میں مزید شدت آتی جا رہی ہے۔آج بھارت نےکہا ہےکہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کو بین الاقوامی سفارتی آداب نہیں آتے اور وہ وزیر اعظم جیسےعہدےکےقابل نہیں ہیں۔

بھارت کے خلاف پاکستانی وزیر اعظم کی شعلہ بیانی نئی نہیں ہے،عمران خان نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جس طرح کی اشتعال انگیز تقریر کی اور جس قسم کی زبان کا استعمال کیا، ہندوستان اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کو پتا ہی نہیں ہے کہ بین الاقوامی تعلقات میں کس طرح کا برتاؤ کیا جاتا ہے؟ وہ بار بار جہاد کی اپیل کرتے ہیں، ویسے تو پاکستان سے توقع نہیں ہے لیکن پھر بھی ہم کہیں گے کہ وہ پڑوسیوں کی طرح برتاؤ کرے لیکن وہ پاکستانی کشمیر آکر دوسرے ملک کی خود مختاری کی خلاف ورزی کی درخواست کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ اس اعلیٰ عہدے کے قابل نہیں ہیں جس پر وہ فائز ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کرتارپور کاریڈور کی تعمیر کے سلسلے میں ہندوستان مکمل طور پر اپنے وعدے کا پابند ہے،چار رویہ سڑک کی تعمیر کا کام مکمل ہو گیا ہے، یاتری ٹرمینل کا کام اس ماہ مکمل ہو جائے گا، اس میں ہم کسی طرح کی سیاست ہونے نہیں دینا چاہتے،ہم نے کچھ معاملات میں پاکستان سے جواب طلب کیاہے،تیرتھ یاتریوں سے فیس لینے کا معاملہ ہے تو ہم نے کہا ہے کہ جذبات کا خیال رکھا جانا چاہئے اور اس لئے فیس نہیں لی جا سکتی،اس معاملے پر توقع ہے کہ پاکستان جلد از جلد جواب دے گا۔

Related Articles

Back to top button