پاکستانی خبریں

قومی اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس اپوزیشن سراپا احتجاج، تفصیل اس خبر میں

قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اراکین کی گرفتاری اور ان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر پارلیمنٹ کے اندر اور باہر احتجاج کیا جبکہ کچھ اراکین نے اسپیکر ڈائس کا بھی گہراؤ کیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی صدارت میں ہوا، جہاں اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی۔

اجلاس کے آغاز میں قاسم سوری نے رکن اسمبلی خورشید شاہ کی گرفتاری سے متعلق آگاہ کیا اور کہا کہ نیب نے اطلاع دی کہ خورشید شاہ کو بدعنوانی کے مقدمات میں گرفتار کیا گیا۔
اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کو گرفتار کرنا کیوں ضروری تھا، انہیں سوالنامہ بھجوایا جاتا یا بلوایا جاتا۔

راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ، اس ایوان کے سینئر ترین رکن ہیں، گرفتاری کا مقصد صرف بدنام کرنا ہے، کوئی یہ کیسے ثابت کرے کہ کوئی بے نامی جائیداد اس کی نہیں۔
اس موقع پر انہوں نے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ خورشید شاہ کے پروڈکشن آرڈر جاری کریں اور انہیں اگلے اجلاس میں ایوان میں بلایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ نے ہمارے جائز مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا تو ہم احتجاجاً واک آؤٹ کریں گے۔
دوران اجلاس پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ حکمرانوں کی اشرافیہ میں واحد سیاستدانوں کی برادری ہے جو ایک دوسرے کی دشمنی میں سبقت لینے کی کوشش کرتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ ایوان کے کسی رکن کے حقوق پر ضرب آتی ہے تو اس کا سب دفاع کریں، تقاضا ہے کہ اسپیکر کی کرسی سے اس ایوان کے ہر رکن کا تحفظ ہو۔

پی پی پی رہنما کی گرفتاری پر ان کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ کے 30 سالہ رویے کا شاہد ہوں، انہوں نے اس ایوان کی عزت و وقار میں اضافہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدانخواستہ کل یہ وقت آپ پر آیا تو ہم آپ کا دفاع کریں گے، جب ہم ساتھیوں کی جڑیں کاٹتے ہیں تو دوسرے اداروں کے آلہ کار بنتے ہیں اور اس سے جمہوریت کا نقصان ہوتا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ آج پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اس لیے احتجاج کیا گیا کہ ہمیں اسپیکر کی کرسی سے مایوسی ہوئی، لہٰذا میں تمام اسیر ارکان کے حقوق کے دفاع کی استدعا کرتا ہوں۔

لیگی رہنما نے کہا کہ آپ کی وفاداریاں ہمارے حلف پر حاوی نہیں ہو سکتیں، میں نے بھی حلف لیا ہوا ہے کہ میری وفاداری پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔

Related Articles

Back to top button