بین الاقوامی

نیوزی لینڈ کی سابق وزیر اعظم کو ’لیڈی‘ کے خطاب سے نواز دیا گیا

نیوزی لینڈ نے سابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کو 2019 کے کرائسٹ چرچ مسجد میں قتل عام اور کورونا کے وبائی امراض کے دوران بہترین کارکردگی پر ’ڈیم‘ (لیڈی) نامی اعلیٰ لقب سے نوازا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق 42 سالہ سابق وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے اس وقت نیوزی لینڈ کو حیرت میں مبتلا کیا تھا جب جنوری میں انہوں نے وزارت عظمیٰ کے منصب سے استعفیٰ دیتے ہوئے سیاست سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق جیسنڈا آرڈرن کے پیش رو وزیراعظم کرس ہپکنز نے کہا کہ جیسنڈا آرڈرن کو کنگس برتھ ڈے اور کورونیشن آنرز لسٹ میں ڈیم (لیڈی) کا اعزاز دیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2017 سے 2023 تک وزیر اعظم کے طور پر خدمات انجام دینے کے بعد جیسنڈا آرڈرن کو جدید دور میں ہمارے ملک کو درپیش سب سے بڑے چیلنجوں میں سے کچھ کے دوران نیوزی لینڈ کے لیے ان کی خدمات کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2019 کے دہشت گردانہ حملوں اور کورونا وبا کے خلاف نیوزی لینڈ کے ردعمل کی قیادت ہمارے 40 ویں وزیر اعظم کے لیے شدید چیلنج کے ادوار کی نمائندگی تھی اور اس دوران میں نے پہلی بار دیکھا کہ نیوزی لینڈ کے ساتھ ان کی وابستگی پوری طرح برقرار ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ وہ اس اعزاز کو قبول کرنے کے بارے میں ’منتشر‘ ہیں کیونکہ ان کا زیادہ تر کام تمام نیوزی لینڈ کے لوگوں کا اجتماعی عمل تھا۔

خیال رہے کہ 2017 میں پہلی بار وزیر اعظم منتخب ہونے والی جیسنڈا آرڈرن نے 2019 کے کرائسٹ چرچ مسجد کے قتل عام پر متاثرین سے ہمدردی کے لیے بین الاقوامی سطح پر پذیرائی حاصل کی تھی جس میں 51 مسلمان نمازی جاں بحق اور 40 زخمی ہوئے تھے۔

جیسنڈا آرڈرن 2020 میں دوسری مدت جیتنے کے لیے ’جیکندامانیا‘ کی لہر پر سوار ہوئیں لیکن ان کی مرکزی بائیں بازو کی حکومت نے اپنے آخری مہینوں میں جدوجہد کی کیونکہ اس کو بڑھتی ہوئی مہنگائی اور رہائش کی استطاعت کے بحران کا سامنا تھا۔

Related Articles

Back to top button