کوسوو: مظاہرین سے جھڑپوں میں نیٹو امن مشن کے 30 اہلکار زخمی

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی کوسوو میں جھڑپوں میں امن مشن کے کم از کم 30 اہلکار زخمی ہو گئے۔
رپورٹس کے مطابق کوسوو کے فورسز نے کہا کہ اسے مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے "بلا اشتعال حملوں” کا سامنا کرنا پڑا، مظاہرین نے شمالی قصبے Zvecan میں ایک سرکاری عمارت میں زبردستی داخل ہونے کی کوشش کی۔
ہنگری کے وزیر دفاع نے فیس بک پر جاری بیان میں کہا ہے کہ امن مشن کے زخمی اہلکاروں میں "ہنگری کے 20 سے زیادہ فوجی” شامل ہیں، جن میں سے سات کی حالت تشویشناک ہے۔
اٹلی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس کے تین فوجی شدید زخمی ہوئے ہیں اور ملک کی وزیر اعظم جارجیا میلونی نے نیٹو اتحاد سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ "تمام فریقین کشیدگی کو کم کرنے کے لیے پیچھے ہٹ جائیں”۔
دوسری جانب سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے کہا کہ 52 سرب بھی زخمی ہوئے، جن میں سے تین کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کوسوو نے یکطرفہ طور پر 2008 میں سربیا سے آزادی کا اعلان کیا تھا، اور سربیا اور اس کے اہم اتحادیوں روس اور چین نے اسے تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کوسوو کو اقوام متحدہ میں رکنیت حاصل کرنے سے روک دیا گیا۔
کوسوو میں رہنے والے سرب بڑی حد تک سربیا کے حامی ہیں، خاص طور پر کوسوو کے شمال میں ان کی اکثریت ہیں۔
کوسوو کے سربوں نے شمالی قصبوں میں گزشتہ ماہ ہونے والے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا، جس میں 3.5 فیصد سے بھی کم ٹرن آؤٹ کے باوجود نسلی البانویوں کو مقامی کونسلوں پر کنٹرول حاصل کرنے کی اجازت ملی۔
کوسوور کے وزیر اعظم البن کرتی کی حکومت نے گزشتہ ہفتے باضابطہ طور پر میئرز کو مقرر کیا ہے، جس کے بعد سرب مظاہرین اور نیٹو امن مشن کے اہلکاروں کے درمیان متعدد بار جھڑپیں ہوئی ہے۔