بین الاقوامی

راہول گاندھی کیجانب سے اٹھائے گئے کچھ سوالات، مودی سرکار کو مہنگے پڑگئے

راہول گاندھی کو مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے سے روکنے پر بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس نے مودی سرکار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اورکہاہے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں صورت حال نارمل ہے تو حکومت نے راہول گاندھی کو سری نگر سے واپس کیوں بھیج دیا۔

کانگریس کے ٹوئٹر اکاونٹ پر کہا گیا ہے کہ مودی سرکار اصل میں کیا چھپانا چاہ رہی ہے۔ اپوزیشن پارٹی کا کہنا تھا کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں صورت حال نارمل ہے، جیسا کہ حکومت بھی کہتی ہے، تو پھر راہول گاندھی کی قیادت میں وفد کو سری نگر ایئرپورٹ سے واپس کیوں بھیج دیا گیا ہے۔ جموں وکشمیر میں صورتحال نارمل نہیں ہے۔ بھارت میں حزب اختلاف کے رہنماؤں پر مشتمل ایک وفد کو قابض انتظامیہ کی طرف سے سرینگر ہوائی اڈے سے باہر جانے کی اجازت نہ دینے اور واپس دہلی بھیجے جانے کے بعد کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے کہاہے کہ یہ بات واضح ہے کہ جموں وکشمیر میں صورتحال نارمل نہیں ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق واپسی پر دہلی کے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف کی نو جماعتوں پر مشتمل وفد یہ جاننا چاہتا تھا کہ کشمیری عوام پر کیا بیت رہی ہے لیکن ہمیں ہوائی اڈے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ان کے ساتھ جانے والے صحافیوں کے ساتھ بدتمیزی کی گئی اور تشدد کا نشانہ بنایاگیا۔

راہول گاندھی نے کہاکہ چند دن پہلے مجھے گورنر نے کشمیر کے دورے کی دعوت دی تھی جو میں نے قبول کرلی۔ ہم کشمیری عوام کے حالات جاننا چاہتے تھے لیکن ہمیں ہوائی اڈے سے آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعد میں کانگریس پارٹی نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہاکہ حکومت کہہ رہی ہے کہ کشمیر میں سب اچھا ہے۔ اگر سب کچھ اچھا ہے تو ہمیں وہاں جانے کی اجازت کیوں نہیں دی گئی۔ کیا گورنر ستیا پال ملک نے راہول گاندھی کو جموں وکشمیر آنے اور صورتحال کا بذات خود مشاہدہ کرنے کی دعوت نہیں دی تھی؟

وفد میں کانگریس رہنما راہو گاندھی، غلام نبی آزاد، آنند شرما، کے سی وینو گوپال، سی پی آئی (ایم)کے سیتا رام یچوری، سی پی آئی کے ڈی راجا، آر جے ڈی کے منوج جھاہ، جے ڈی ایس کے کوپندرا ریڈی، این سی پی کے مجید میمن، ڈی ایم کے کے تروچی سیوا، ایل جے ڈی کے شرد یادو اور ترینمول کانگریس کے دنیش تریویدی شامل تھے۔

 

Related Articles

Back to top button