بین الاقوامی

بھارتی عدالت کے حکم نامے میں نام کی غلطی، ایک شخص کو 8 ماہ تک قید کی سزا بھگتنا پڑ گئی

بھارتی ریاست کی مقامی عدالت کے حکم نامے میں غلط نام لکھنے کی وجہ سے ایک شخص کو 8 ماہ تک قید کی سزا بھگتنا پڑ گئی۔

الہ آباد ہائی کورٹ نے 8 ماہ قبل درخواست ضمانت پر فیصلہ جاری کیا جس میں درخواست گزار کا نام غلط لکھ دیا گیاتھا۔

عدالت نے ملزم کے نام کا درمیانی حصہ (نام) نہیں لکھا اورفیصلے میں ’ونود براور‘ کا تذکرہ کیا جبکہ درخواست گزار کا اصل نام ونود کمار براور تھا۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ونود کمار براور نے 9 اپریل کو ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جسے منظور بھی کرلیا گیا مگر جیل حکام نے اُسے رہائی دینے سے انکار کیا کیونکہ عدالتی حکم نامے پر نام غلط درج تھا۔

جیل سپرنٹنڈنٹ نے آئین و قانون کے مطابق عدالتی عملے کی معمولی غلطی والے فیصلے پر عمل کیا اور ونود براور کو 8 ماہ تک قید رکھا۔

حوالات میں آٹھ ماہ گزارنے کے بعد شہری نے عدالتی فیصلے میں اپنا نام درست کروانے کے لیے دوبارہ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے جج نے جیل سپرٹنڈنٹ کو نوٹس بھیجا گیا اور جواب طلب کیا۔

جیل سپرٹنڈنٹ نے عدالت کو بتایا کہ اُس نے موصول ہونے والے حکم نامے پر عمل کیا کیونکہ ملزم کا نام درست نہیں لکھا ہوا تھا۔ عدالت نے ونود براور کی رہائی کا حکم جاری کیا جس کے بعد اُسے اب جیل سے رہا کیا گیا ہے۔

Related Articles

Back to top button