بین الاقوامی

خواتین کی تفتیشی ٹیموں کا کاروباری مقامات کا دورہ، سعودائزیشن کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں بھی کیں

سعودی عرب کی وزارت افرادی قوت کی جانب سے خواتین کی تفتیشی ٹیموں نے مختلف کاروباری مقامات کا دورہ کیا اور سعودائزیشن کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں اور جرمانے کیے۔

وزارت افرادی قوت کی شعبہ خواتین کی تفیشی ٹیموں نے ریاض ریجن میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران 4 ہزار کے قریب خلاف ورزیاں ریکارڈ کیں۔ بیشتر خلاف ورزیاں سعودائزیشن اور خواتین کی جگہ مردوں کوملازمت فراہم کرنے سے متعلق تھیں۔

وزارت افرادی قوت کے ریجنل ڈائریکٹر برائے تفتیش کا کہنا ہے کہ شعبہ خواتین انسپکٹرز نے ریاض ریجن میں گزشتہ 6 ماہ کے دوران 21 ہزار سے زائد تفتیشی دورے کیے۔

خواتین انسپکٹرز کی جانب سے شاپنگ مالز، نجی تعلیمی اداروں، بوتیکس، خواتین کے اسپورٹس کلبز کے علاوہ خواتین سے متعلقہ تجارتی امور کے شعبوں کے دورے کیے۔

تفتیشی ٹیموں کی جانب سے نوٹ کی جانے والی خلاف ورزیوں میں بیشتر قانون کی شق 20 اور 21 کی مد میں کی گئیں۔

مذکورہ بالا قانونی شق کے تحت جو چالان کیے گئے ان میں سعودائزیشن، خواتین کے لیے مخصوص شعبوں میں مردوں کو کام کروانے کے علاوہ کارکنوں کی میڈیکل انشورنس اور ایگریمنٹ کا نہ ہونا شامل تھے۔

خیال رہے کہ وزارت افرادی قوت کی جانب سے نجی سیکٹر کے متعدد شعبوں میں غیر ملکیوں کو ملازمت فراہم کرنا خلاف قانون ہے جبکہ خواتین کے میک اپ اور ملبوسات کے لیے سیلزمین کی جگہ سعودی خواتین کو روزگار فراہم کرنا ضروری ہے۔

وزارت افرادی قوت کے قانون کے مطابق ایسے تجارتی ادارے جہاں سعودیوں کے لیے مخصوص شعبوں میں غیر ملکیوں کو روزگار فراہم کیا جاتا ہے ان پر جرمانے عائد کیے جاتے ہیں۔

Related Articles

Back to top button