بین الاقوامی

بھارت میں شادی کی تقریب میں پولیس کی کاروائی، دولہا موقع سے فرار

بھارت میں شادی کی تقریب میں اس وقت اچانک ہلچل مچ گئی جب غیر قانونی شادی کیخلاف کارروائی کیلئے پولیس ہال میں داخل ہوئی جسے دیکھ کر دولہا موقع سے فرار ہوگیا۔

مغربی بنگال کے پرگنہ ضلع کے حسن آباد میں عین نکاح کی تقریب کے دوران اس وقت شور شرابا برپا ہوگیا جب پولیس کو آتا دیکھ کر دولہا بھی نکاح چھوڑ کر فرار ہوگیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق حسن آباد کے رہائشی رجب علی غازی اپنی 15 سالہ بیٹی کا نکاح 22 سال کے عابد علی مستری سے کرانے کی پوری تیاری کرچکے تھے۔

شادی کی تقریب کا مکمل اہتمام کیا جاچکا تھا اور مہمانوں کے طعام کیلئے طرح طرح کے کھانے بھی تیار کیے جاچکے تھے اچانک شادی ہال کے اندر پولیس اہلکاروں کو آتا دیکھ کر دولہا کے اوسان خطا ہوگئے اور وہ وہاں سے فرار ہوگیا۔

پولیس کے آنے اور دولہا کے فرار ہونے کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، لوگ افراتفری اور خوف ہراس کے عالم میں ادھر ادھر بھاگنے لگے۔

پولیس آفیسر سبھاسیش داس نے نابالغ دلہن شبنم (فرضی نام ) کے والد رجب علی غازی کو بلایا اور ان کی بیٹی سے متعلق تفصیلی پوچھ گچھ کی جس پر دلہن کے والد نے کہا کہ میری بیٹی کی عمر 15 سال ہے، یہ بات مجھے اچھی طرح سے پتہ ہے لیکن ایک اچھا رشتہ ملا ہے اس لیے شادی کے لیے میں راضی ہوا اس میں کیا غلطی ہے۔

جس پر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ جی ہاں آپ کی غلطی یہ ہے کہ لڑکی کی عمر15سال ہے اور قانونی طور پر وہ شادی کے قابل نہیں ہے اس بنیاد پر نکاح میں موجود تمام لوگوں کو جیل جانا پڑسکتا ہے۔

بعد ازاں پولیس افسر کی ہدایت پر مفرور دولہے کو ڈھونڈ کر لایا گیا اور نکاح کی کارروائی مکمل کی گئی، پولیس کی موجودگی میں دس لاکھ روپے اور پانچ پانچ برس کے لیے جیل کے نام مچلکا تیار کیا گیا۔ مچلکے پر لڑکی اور لڑکے کے دستخط لیے گئے اور لڑکی کی شادی کے لیے 18 برس تک انتظار کرنے کی ہدایت دی گئی۔

Related Articles

Back to top button