بین الاقوامی

نیگورنو۔کاراباخ کے لڑائی میں آذربائیجان کے کتنے فوجی مارے گئے؟ تفصیلات جاری

آذربائیجان کا کہنا ہے کہ نیگورنو۔کاراباخ کے تنازع میں آرمینیا سے حالیہ لڑائی میں اس کے لگ بھگ 2 ہزار 800 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔

آذربائیجان کی طرف سے آرمینیا کی فورسز کے ساتھ حالیہ لڑائی میں ہونے والے فوجی نقصان کے حوالے سے پہلی بار تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی’ کے مطابق آذربائیجان کی وزارت دفاع سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ‘حب الوطنی کی جنگ میں آذربائیجان کی مسلح افواج کے 2 ہزار 783 اہلکار ہلاک ہوئے، جبکہ دیگر 100 فوجی لاپتہ ہیں’۔

قبل ازیں آرمینیا نے اعلان کیا تھا کہ لڑائی میں اس کے 2 ہزار 317 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے، ساتھ ہی دعویٰ کیا تھا کہ آذربائیجان کے کم از کم 93 اور آرمینیا کے 50 شہری بھی ہلاک ہوئے۔‎

واضح رہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان 1990 میں سوویت یونین سے آزادی کے ساتھ ہی کاراباخ میں علیحدگی پسندوں سے تنازع شروع ہوا تھا اور ابتدائی برسوں میں 30 ہزار افراد ہلاک ہوئے تھے۔

دونوں ممالک کے درمیان 1994 سے حالیہ لڑائی تک تنازع کے حل کے لیے مذاکرات میں واضح پیش رفت نہیں ہوسکی تھی تاہم جنگ بندی کے متعدد معاہدے ہوتے رہے۔

آرمینیا کے پشت پناہی کے ساتھ آرمینیائی نسل کے علیحدگی پسندوں نے 1990 کی دہائی میں ہونے والی لڑائی میں نیگورنو-کاراباخ خطے کا قبضہ باکو سے حاصل کرلیا تھا لیکن نیگورنو-کاراباخ کو بین الاقوامی سطح پر آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔

بعد ازاں فرانس، روس اور امریکا نے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا لیکن 2010 میں امن معاہدہ ایک مرتبہ پھر ختم ہوگیا تھا۔

نیگورنو-کاراباخ میں تازہ جھڑپیں 27 ستمبر کو شروع ہوئی تھیں اور فرانس، روس اور امریکا کی طرف سے سیز فائر کی کوششیں کی جارہی تھیں۔

آرمینیا اور آذربائیجان نے بدترین لڑائی کے بعد 9 نومبر کو جنگ بندی معاہدے کا اعلان کیا تھا اور آذربائیجان میں اس کو فتح کے طور پر منایا گیا تھا۔

معاہدے کے تحت آرمینیا نے 7 اضلاع کا کنٹرول کھو دیا جو اس نے 1990 کی دہائی میں ہونے والی لڑائی میں قبضے میں لیے تھے۔

آرمینیا کے وزیراعظم نے اس کو سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ شکست کے آثار کو دیکھتے ہوئے اس کے سوا کوئی چارہ بھی نہیں تھا۔

جنگ بندی معاہدے کے بعد آرمینیا میں وزیراعظم نیکول پاشینیان کے خلاف شدید احتجاج ہوا تھا اور مظاہرین ان کو غدار قرار دیتے ہوئے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

انہوں نے مظاہرین سے مسلح احتجاج سے گریز کرنے پر زور دیا اور توقع ظاہر کی کہ اپوزیشن بھی اس اقدام کی نفی کرے گی۔

جنگ بندی معاہدے کے تحت نیگورنو-کاراباخ میں روس اور ترک افواج نگرانی کریں گی جبکہ آرمینیائی افراد متنازع خطہ چھوڑ دیں گے۔

روس اور ترک وزرائے دفاع نے ایک یادداشت پر دستخط کیے تھے اور طے پایا تھا کہ آذربائیجان میں مشترکہ طور پر نگرانی کے لیے ایک سینٹر قائم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نیگورنو-کاراباخ کا علاقہ 4 ہزار 400 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے اور 50 کلومیٹر آرمینیا کی سرحد سے جڑا ہے۔

Related Articles

Back to top button