بین الاقوامی

کویت کا اقامہ رکھنے والے افراد سے متعلق حکام نے بڑی خبر سنا دی، جانیے تفصیلات

کویتی حکام نے واضح کیا ہے کہ کویت کے اقامے رکھنے والے افراد کسی بھی وقت کویت میں داخل ہوسکتے ہیں، کسی بھی فرد کو روکے جانے کے حوالے سے پھیلنے والی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں۔

رہائشی امور کی عمومی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزارت داخلہ کی طے شدہ صحت کی ضروریات کے مطابق جائز رہائشی اقامہ رکھنے والے افراد کو کویت میں داخلے کا حق حاصل ہے۔

محکمہ ریزیڈنسی کے امور نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ کویت سے باہر دوسرے ممالک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن اگر 31 دسمبر تک کویت میں داخل نہیں ہوئے تو انہی 31 دسمبر کے بعد ملک میں داخلہ نہیں ملے گا۔

محکمے کا کہنا ہے کہ جو لوگ کویت سے باہر ہیں وہ اپنے رہائشی اجازت نامے کی آن لائن تجدید کر سکتے ہیں جس کے لیے رہائشی امور کے محکمہ سے نظر ثانی کی بھی ضرورت نہیں ہے۔

اگر وزارت داخلہ نے ملک سے باہر پھنسے تارکین وطن کے لیے نئے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا بھی تو وزارت داخلہ میں تعلقات عامہ کی عام انتظامیہ کے ذریعہ اس بات کا باضابطہ طور پر اعلان کیا جائے گا۔

جنرل ریذیڈنسی امور کا کہنا ہے کہ کوئی بھی رہائشی جس کے پاس جائز رہائشی اقامہ ہے، چاہے وہ عمر کے کسی بھی حصے میں ہو کویت میں داخل ہونے کا حق دار ہے بشرطیکہ صحت سے متعلق احکامات اور ضروریات پوری کی جائیں، خاص طور پر 34 ممنوعہ ممالک کے شہریوں کے لیے کویت میں داخل ہونے سے پہلے 14 دن غیر پابندی والے ملک میں رہنا ہوگا۔

ذرائع کے مطابق تمام اقامتی رہائشی اجازت ناموں خاص طور پر آرٹیکل 22 کی آن لائن تجدید کی گئی ہے جس سے ان والدین کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اگر ان کے بچے بیرون ملک تعلیم حاصل کر رہے ہیں، تو 6 ماہ سے زیادہ کویت سے باہر رہنے کے باوجود ان کے رہائش اقامے منسوخ ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔

ذرائع نے وزٹ یا انٹری ویزا کے بارے میں بتایا کہ اس بارے میں ابھی تک کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں جبکہ اس طرح کا فیصلہ عام طور پر وزرا کی کونسل کے ذریعے جاری کیا جاتا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزٹ ویزا کے فیصلے میں توسیع انسانی بنیادوں پر جاری کی گئی تھی، یکم ستمبر 2020 کو جاری کردہ وزارتی قرارداد کے تحت دیے گئے رہائشی اقاموں اور وزٹ ویزوں میں 3 ماہ کی توسیع کی شرط رکھی گئی ہے جو اس ماہ 30 نومبر 2020 کو اختتام پذیر ہوگی۔

اس میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی لہٰذا میعاد ختم ہونے والے ویزا پر رہنے والے افراد کو اپنی حیثیت میں ترمیم کرنی ہوگی، علاوہ ازیں ان کو قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ملک چھوڑنا ہوگا۔

ذرائع نے مزید کہا کہ تارکین وطن اپنے پاسپورٹ کی میعاد کی مدت چیک کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ان کے اقامے کی تجدید کی جاسکے، پاسپورٹ کی میعاد رہائش کی مدت سے زیادہ ہونی چاہیئے۔

Related Articles

Back to top button