بین الاقوامی

اردن میں پارلیمنٹ تحلیل، پارلیمانی انتخابات کرانے کا بھی اعلان

اردن کے شاہ عبداللہ نے اتوار کو پارلیمنٹ تحلیل کرتے ہوئے پارلیمانی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کردیا، حکومت ایک ہفتے کے اندر مستعفی ہوجائے گی، ہانی الملقی کو وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔

اُردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوم نے اپنے خصوصی شاہی اختیارات استعمال کرتے ہوئے پارلیمنٹ تحلیل کر دی اور رواں سال کے اختتام تک نئے آئین کے تحت پارلیمانی انتخابات کرانے کا بھی اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی اور اردنی خبررساں ادارے کے مطابق اردنی حکام کا کہنا ہے کہ آئینی قوانین کے تحت پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد حکومت کو ایک ہفتے کے اندر مستعفی ہوجانا چاہیے اس سے نومبر میں انتخابات کی راہ ہموار ہوگی۔

اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم نے اس اقدام کے بعد ہانی الملقی کو وزیر اعظم مقرر کیا ہے، اردن کے نئے وزیر اعظم کو نئی کابینہ کی تشکیل اور جلد انتخابات منعقد کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔

وزیر اعظم کے عہدے سے عبداللہ النسور کا استعفی اور نئے وزیر اعظم کی تقرری اردن میں حکومت مخالف مظاہروں کے بعد ہوئی ہے۔

اردن کے عوام کئی بار بالخصوص نماز جمعہ کے بعد حکومت کے خلاف مظاہرے کرکے بدعنوانی سے جدوجہد اور اصلاحات کی حمایت اور سیاسی قیدیوں کی آزادی کے لئے مظاہرے کرچکے ہیں۔

امسال جولائی میں اردنی پارلیمنٹ نے ریاست کے آئین میں ترمیم کی تھی، ترمیم کے بعد پارلیمنٹ کی مزید 27 نشستوں کو مختلف سیاسی جماعتوں کے لیے ‘اوپن’ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم دینی سیاسی جماعتوں نے اس ترمیم کو حقیقی اصلاحات کے بجائے محض نمائشی ترمیم قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔

یاد رہے کہ اردن کی پارلیمنٹ میں سابقہ آئین کے برعکس 120 کے بجائے 150 نشستیں ہوں گی، جن میں خواتین کے لیے پندرہ نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔ 108 نشستوں پر انتخابات غیر جماعتی بنیاد پر ہوں گے۔

اردن میں الیکشن کمیشن نے پارلیمنٹ کے مدت ختم ہونے پر 29 جولائی میں بیان جاری کرکے کہا تھا کہ 10 نومبر کو اردن میں پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔

Related Articles

Back to top button