بین الاقوامی

صدر کی جانب سے استعفیٰ طلب، وزیر اعظم اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے

وزیر اعظم صدر کی جانب سے استعفیٰ طلب کرنے پر مستعفی ہوئے، استعفے کی سرکاری ذرائع نے بھی تصدیق کر دی۔

تیونس کے وزیراعظم الیاس الفخفاخ مستعفی ہوگئے۔ صدر قیس سعید کو استعفی پیش کردیا۔

وزیر اعظم صدر کی جانب سے استعفیٰ طلب کرنے پر مستعفی ہوئے، استعفے کی سرکاری ذرائع نے بھی تصدیق کر دی۔ تیونس کے صدر نے سپیکر راشد الغنوشی، الاتحاد العام کے سیکریٹری جنرل نور الدین الطبوبی اور وزیر اعظم الیاس الفخفاخ سے ملاقات کی تھی، جس میں انہوں نے وزیراعظم کو استعفی پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تیونس کے صدر نے وزیراعظم سے ایسے ماحول میں استعفی طلب کیا ہے جب تیونس کےعوام میں الفخفاخ کے بارے میں شکوک و شبہات پھیلے ہوئے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ انہوں نے ایسی کمپنیوں کے ساتھ سودے کیے ہیں، جن کے یا تو وہ مالک ہیں یا جن کے کچھ شیئرز وہ خریدے ہوئے ہیں۔

عرب نیوز کے مطابق دو سرکاری ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس کی تصدیق کی ہے۔

تیونس کے ذرائع نے توقع ظاہر کی ہے کہ صدر قیس سعید جلد ہی کسی اور شخصیت کو وزارت عظمی کے لیے نامزد کردیں گے۔

تیونس کے آئین کے بموجب وزیراعظم کے استعفے کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کی مشاورت کا حق صدر قیس سعید کو حاصل ہوگا۔

یاد رہے کہ کئی پارلیمانی گروپوں نے بدھ کو وزیراعظم الفخفاخ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جس پر النہضہ تحریک ، قلب تیونس اور الکرمہ گروپ کے 105 ارکان پارلیمنٹ نے دستخط کیے تھے۔ کئی آزاد ممبران پارلیمنٹ بھی دستخط کرنے والوں میں شامل رہے ہیں۔

مفادات کے ٹکراو کے الزامات کی تحقیقات کا سامنا کرنے والےالیاس الفخفاخ کے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات کے بعد سے پارلیمنٹ کی سب سے بڑی پارٹی النہضہ تحریک سے تعلقات کشیدہ ہیں۔اکتوبر میں ہونے والی انتخابات میں النہضہ تحریک پہلے نمبر پر رہی لیکن اکثریت سے محروم رہی۔

Related Articles

Back to top button