بین الاقوامی

سعودی عرب میں مزدور عوام کو ملے گا اب سکھ کا سانس، اب انتظار کی گھڑیاں ختم۔۔۔ خوشخبری جانئے

سعودی عرب کا شمار دُنیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے۔ جبکہ گرمی کے دِنوں میں تو یہاں کی دھرتی آتش فشاں کی طرح سے کھولنے لگتی ہے، جس کی وجہ سے گھروں سے باہر نکلنا اجیرن ہو جاتا ہے۔

اس بار سعودی مملکت میں پچھلے کئی سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ گرمی پڑے گی۔گزشتہ دو ہفتوں کے دوران مملکت میں اتنی گرمی پڑی ہے کہ لوگوں نے گھروں سے نکلنا کم سے کم کر دیا ہے۔
تاہم گرمی کے ستائے تارکین وطن اور مقامی افراد کے لیے سکون کی خبر سُنا دی گئی ہے۔ محکمہ موسمیات کی جانب سے بتایا گیا ہے آج 18 جولائی سے منگل تک مملکت کے متعدد علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چار روز کے دوران نجران، عسیر، ابہااور باحہ میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہو گی جبکہ اتوار اور پیر کو ریاض میں بادل خوب برسیں گے جبکہ اتوار سے منگل تک مکہ مکرمہ میں بھی بارش کا بھی امکان ہے۔

واضح رہے کہ گرمی شروع ہوتے ہی وزارت محنت و سماجی بہبودنے گزشتہ ماہ اعلان کر دیا تھا کہ 15 جون20 20ء سے لے کر 15 ستمبر 2020ء تک کے تین مہینوں میں کسی بھی ملازم سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے آسمان تلے مزدوری نہیں کروائی جائے گی کیونکہ ان مہینوں میں شدت کی گرمی پڑتی ہے جس سے ملازمین کی صحت اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

وزارت محنت کا کہنا ہے کہ اس پابندی کامقصد کارکنوں کی جسمانی صحت کی حفاظت اور انہیں لو لگنے سے بچانا ہے۔ اس فیصلے کو لاکھوں ایسے ملازمین نے بہت خوشی کی نظر سے دیکھا ہے جو تعمیراتی شعبے سے منسلک ہونے کے سبب تپتی سڑتی دوپہروں میں کھْلے آسمان تلے کام کرنے پر مجبور ہیں۔

واضح رہے کہ یہ پابندی ہر سال عائد کی جاتی ہے۔ اور اس پر وزارت محنت کی جانب سے سختی سے عمل درآمد کرایا جاتا ہے۔

وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے مملکت کے مختلف شہروں میں تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی جاتی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹریکٹرز پر جرمانے بھی عائدکیے جاتے ہیں۔ یہ حکم کابینہ کی طرف سے وزارت کو جاری کیا گیا ہے جس کی تکمیل کی خاطر تمام سرکاری اور نجی شعبوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

Related Articles

Back to top button