بین الاقوامی

رجب طیب ایردوان نے اُمت مسلمہ کو خوش کر دیا، اہم خبر آگئی

آیا صوفیہ کی عمارت کی میوزیم کی حیثیت کو ختم کرنے سے مسجد میں تبدیل کرنے سے ایک نئی تاریخ رقم کی۔

جمعیت علما اسلام (نظریاتی )پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیدحاجی عبدالستار شاہ چشتی صوبائی کنونیئر مفتی شفیع الدین صوبائی کنونیئر خیبر پختونخوامولانامحمد طاہر بنوری صوبائی کنونیئر پنجاب قاری محمد اکمل صوبائی کنونیئرسندھ مولاناعزیزاحمدشاہ امروٹی ودیگرنے استنبول کی تاریخی اہمیت کی حامل عمارت آیا صوفیہ کو مسجد میں تبدیل کرنے کا خیرمقدم اورترکی کے عدالتی فیصلے اورصدر رجب طیب اردوغان کے جراتمند اقدام کوسراہتے ہوئے کہا کہ آیا صوفیہ کی عمارت کی میوزیم کی حیثیت کو ختم کرنے سے مسجد میں تبدیل کرنے سے ایک نئی تاریخ رقم کی۔ سلطنت عثمانیہ کے تک پانچ سو سال تک وہاں پنج وقتہ نماز ہوتی رہی۔

آج میوزیم کومسجد میں تبدیل کرنے سے خلافت عثمانیہ کے دور کی یاد تازہ ہو گئی ہے اس فیصلے سے ترک عوام سمیت دنیا بھر کے مسلمانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

آیا صوفیاچرچ میوزیم کو مسجد بنانے کا فیصلہ قبلہ اول مسجد اقصی کی آزادی کی طرف پہلا قدم ہے۔ ان شا اللہ یہ فیصلہ مسلمانوں کی کھوئی ہوئی عظمت کو بحال کرے گا اور ایک شاندار مستقبل کی نوید بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ طیب اردوان نے کفریہ طاقتوں کو جوتے کی نوک پر رکھ کر سلطان محمدفاتح کی یاد تازہ کردی اورعدالت نے حق اور سچ کے بول کو بالہ کیا ہے۔

اس اہم اقدام پر کفری قوتوں کی تنقیدطیب اردوان پراسلام دشمنی کے سوا کچھ نہیں۔ ان کفری اور استعماری دماغوں کے اسلام دشمنی مذہبی ہم آہنگی کی بجائے ہمیشہ انتشار پھیلانے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ اسلام نے انسانیت کوہمیشہ مذہبی رواداری و ہم آہنگی کادرس دیا ہے۔ دنیا کی کوئی مذہب اس کی نظیر پیش نہیں کی جا سکتی ہے اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوان مذہبی رواداری کی ایک اہم مثال ہیں عالم اسلام کیاربوں مسلمانوں کے جذبات واحساسات کی ترجمانی کی۔

ترکی صدرنے عالم اسلام کے احساسات وجذبات کے حقیقی ترجمانی کی ہے۔ ترکی صدرکے اس تاریخی اقدام سے پاکستان کے حکمرانوں کوڈوب کرمرناچاہیے۔ جنہوں نے اسلامی مملکت میں مسلمانوں کے ٹیکسزسے وصول شدہ بیت المال سے دینی مراکزومساجدکی تعمیرکے بجائے مندروں کی تعمیر وبت خانوں کے تعمیراسلامی مملکت کے بیت المال سے عالم دنیا میں مسلمانوں کے جذبات کومجروح کردیاہے۔

 

Related Articles

Back to top button