بین الاقوامی

روٹی کی قیمت میں اضافے پر مظاہرے، عوام اور فوج کے درمیان ہاتھا پائی، متعدد افراد زخمی

روٹی مہنگی ہونے پر مظاہرے پھوٹ پڑے غریب عوام سڑکوں پر نکل آئے، شدید احتجاج کیا۔

مظاہرین اور فوج کے درمیان ہاتھا پائی، لوگوں نے پر چیز توڑ پھوٹ دی، گاڑیوں کو آگ لگادی، مظاہرے کے دوران متعدد زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لوگوں کو ایک روٹی کے حصول کیلئے گھنٹوں لائن میں کھڑے رہنا پڑتا ہے۔

لبنان میں روٹی کی قیمت میں اضافے پر مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں اور دارالحکومت بیروت میں مظاہرین اور فوج کے درمیان ہاتھا پائی سے متعدد افراد زخمی ہونے کی اطلاعات میں موصول ہوئی ہیں۔

دارالحکومت بیروت میں عوام نے مختلف مقامات پر سڑکوں کو بلاک کر کے احتجاج کیا ۔ مظاہرین ٹائر جلا کر مہنگائی اور روٹی کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کے خلاف سراپا احجتاج ہیں۔ بیروت سمیت شمالی شہر طرابلشام اور مشرقی شہر بقا کے گلی کوچوں میں سینکڑوں افراد نے اقتصادی بحران اور مہنگائی کےخلاف احتجاجی مظاہرے کیے ہیں۔

بیروت میں ہونے والے مظاہرے کے خلاف سیکیورٹی فورسز نے مداخلت کی، جس کے سبب 10 مظاہرین زخمی ہو گئے ہیں۔ عوام ملکی کرنسی کی قدر کم ہونے اور ناقابل برداشت مہنگائی کے سبب حکومت کیخلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ لبنان میں بحرانوں کی وجہ بلیک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں غیر معمولی اضافہ کا ہونا ہے اور اس پر قابو پانے کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔

گزشتہ سال سے لبنانی پونڈ کی قیمت میں غیر معمولی کمی دیکھی جا رہی ہے، جس کے باعث تاجر غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ ان نقصانات کی وجہ سے بہت سارے کاروبار بند ہوگئے ہیں جبکہ لبنان کے مختلف علاقوں میں سڑکوں کو بلاک کر دیا گیا ہے۔

لوڈشیڈنگ میں اضافہ اور ڈیزل کی کمیابی بھی مسائل میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔ تیل کی قلت کے نتیجے میں جنریٹروں سے بجلی پیدا کرنا بھی دشوار ہوتا جارہا ہے اور متعدد علاقوں میں شہری موم بتی استعمال کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ لبنان کو سن 1975 تا 1990 کی خانہ جنگی کے بعد اب اپنی تاریخ کے بد ترین مالی بحران کا سامنا ہے۔

Related Articles

Back to top button