بین الاقوامی

ورک ویزے پر کب تک سعودی عرب واپس آسکتے ہیں؟ سعودی حکام کا بیان سامنےآگیا

دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس سے بچاؤ اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر کے تحت کئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ 21 جون سے کرفیو کے خاتمے کے بعد معمولات زندگی بتدریج بحال ہو رہے ہیں تاہم بین الااقوامی فلائٹس پر پابندی برقرار ہے۔

بیشتر پاکستانی کورونا کی وبا سے پہلے نئے ویزے پر مملکت آنا چاہتے تھے جبکہ بہت سے ایگزٹ ری انٹری ویزے پر پاکستان میں موجود ہیں جو سفری پابندی ختم ہونے کے منتظر ہیں۔ 

کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی سفر پر عائد پابندیاں برقرار ہیں صرف مملکت میں رہنے والے تارکین کو واپس جانے کے لیے خصوصی پروازوں کے ذریعے ان کے وطن بھیجا جا رہا ہے تاہم سعودی عرب آنے کے لیے ابھی تک کسی ایئر لائن کی جانب سے شیڈول جاری نہیں کیا گیا۔

سعودی وزارت داخلہ کی زیر نگرانی کام کرنے والے ادارے جسے جوازات کہتے ہیں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ابھی تک بین الاقوامی فضائی سفر بند ہے۔ بیرون ملک سے خصوصی پروازوں کے علاوہ کوئی پرواز مملکت نہیں آرہی۔ کورونا کی وبا کے خاتمے کے بعد یا جب اس وبا پر قابو پالیا جائے گا بین الاقوامی فضائی سفر پر عائد پابندیاں ختم کردی جائیں گی۔

جہاں تک ورک پرمٹ اور اقامے کی ایکسپائری کے بارے میں سوال ہے تو جوازات کا کہنا ہے کہ جیسے ہی وزارت داخلہ کی جانب سے اس بارے میں حتمی فیصلہ ہو گا اس کی اطلاع سرکاری طور پر فراہم کردی جائے گی جو تارکین ایگزٹ ری انٹری (خروج و عودہ) پر گئے ہوئے ہیں ان کے بارے میں جوازات کا کہنا ہے کہ انتظار کریں اس حوالے سے سعودی عرب میں سرکاری سطح پر ان کے بارے میں اطلاع دی جائے گی۔

Related Articles

Back to top button