بین الاقوامی

کارکنوں سے دھوپ میں کام لینے پر3 ماہ کے لیے پابندی عائد، سعودی حکومت کا احسن اقدام

سعودی عرب کا شمار د نیا کے گرم ترین خطوں میں ہوتا ہے جبکہ گرمی کے دِنوں میں تو یہاں کی دھرتی آتش فشاں کی طرح سے کھولنے لگتی ہے۔

سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں کے دوران ہر شعبے میں انقلابی اصلاحات متعارف کرائی جا رہی ہیں، جس سے یہاں کے مقامی باشندے اور غیر ملکی ملازمین کی فلاح و بہبود میں خاصی ترقی دیکھنے کو مِلی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت محنت و سماجی بہبودنے اعلان کر دیا ہے کہ 15 جون20 20ءسے لے کر 15 ستمبر 2020ء تک کے تین مہینوں میں کسی بھی ملازم سے دوپہر 12 بجے سے لے کر سہ پہر 3 بجے تک کھلے آسمان تلے مزدوری نہیں کروائی جائے گی کیونکہ ان مہینوں میں شدت کی گرمی پڑتی ہے جس سے ملازمین کی صحت اور زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کنٹریکٹرز پر جرمانے بھی عائدکیے جا سکتے ہیں، یہ حکم کابینہ کی طرف سے وزارت کو جاری کیا گیا ہے، جس کی تکمیل کی خاطر تمام سرکاری اور نجی شعبوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ یہ پابندی سعودی عرب کے ان علاقوں پر نافذ نہیں کی جائے گی، جہاں موسم معتدل ہوگا اور جن علاقوں میں مذکورہ اوقات کے دوران کارکنان کو کھلے مقامات پر ڈیوٹی دینے میں کسی قسم کا صحت خطرہ لاحق نہیں ہوگا۔

اگر کسی کمپنی یا آجر کی جانب سے اس حکم نامے کے خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اس کی شکایت وزارت کے کسٹمر سروسز لائن 19911 پر کی جا سکتی ہے یا پھر وزارت کی ویب سائٹ پر بھی شکایت کا اندراج ہو سکتا ہے۔

Related Articles

Back to top button