بین الاقوامی

سعودی عرب نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے پرانے معیارات ٹھکرا دیئے، آخر وجہ کیا بنی؟

سعودی عرب کے سرکاری اور نجی اسپتالوں میں کورونا وائرس سے نمٹنے اور اس کی روک تھام کے لیے نئے معیارات لاگو کر دیئے گئے ہیں۔

اس بات کا اعلان سعودی عرب میں صحت کے اداروں کے مرکزی بورڈ برائیایکریڈیٹیشن نے ایک بیان میں کیا ہے۔ نئے معیارات کے نفاذ کے حصے کے طور پر وزارت صحت مملکت بھر میں اسپتالوں کا جائزہ لے گی اور اس عمل کا اسی ہفتے سے آغاز کیا جارہا ہے۔

ان نئے معیارات میں یہ اقدامات بھی شامل ہیں کہ کورونا وائرس کی علامات کی شکایت کرنے والے مریضوں کا کیسے علاج کیا جائے گا۔اس کے مراحل کیا ہوں گے۔ نئی ہدایات کے مطابق اگر کسی مریض میں کووِیڈ-19 کی چار یا زیادہ علامات پائی جاتی ہیں تو اس کو چہرے پر پہننے کے لیے سرجیکل ماسک دیا جائے گا اور اس سے ہاتھوں کو جراثیم کش مائع سے مصفا کرنے کے لیے کہا جائے گا۔

پھر ایسے مریضوں کو نظام تنفس کے مریضوں کے لیے مخصوص انتظارگاہ میں بھیج دیا جائے گا جہاں مناسب حفاظتی احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔کسی بھی اسپتال میں گردوں کی صفائی (ڈائیلاسیس) کے لیے آنے والے مریضوں سے بھی ایک فارم پْر کرایا جائے گا اور ان کا بھی طبی معائنہ کرایا جائے گا کہ آیا ان میں کرونا وائرس کی علامات تو نہیں پائی جارہی ہیں۔

مرکزی بورڈ برائے ایکریڈیٹیشن کی خصوصی ٹیمیں ان معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے سعودی عرب بھر میں سرکاری اور نجی اسپتالوں کے اچانک دورے کریں گی۔اس ادارے کے ڈائریکٹر جنرل سالم الوہبی نے العربیہ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ہم کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ان معیارات پر عمل درآمد اور اسپتالوں کے جائزے کے عمل میں نرمی روی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ ہمارا بورڈ ہمیشہ سے اپنے سلوگن ”صحت کے معیار پر نظر“ کے مطابق کامیابی سے عمل پیرا رہا ہے۔“

Related Articles

Back to top button