بین الاقوامی

برطانوی بزنس ٹائیکون کا لاک ڈاؤن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان

برطانیہ میں ایک ایوی ایشن ٹائیکون نے لاک ڈاؤن کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔

برطانوی میڈیا کے مطابق بزنس ٹائیکون سائمن ڈولن نے حکومت کے خلاف لاک ڈاؤن پر مقدمہ درج کرانے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلے میں 50 سالہ ایوی ایشن ٹائیکون کی جانب سے سیکریٹری ہیلتھ کو 22 صفحات پر مبنی نوٹس بھی بھجوا دیا گیا ہے۔

سائمن ڈولن نے نوٹس میں کہا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن ختم نہ کیا گیا تو میں عدالت جاؤں گا، 7 مئی تک حکومت کو جواب کی مہلت دیتا ہوں، لوگوں کو زبردستی گھر میں رکھنا اور کاروبار بند کروانا انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

برطانوی ٹائیکون نے کہا لاک ڈاؤن سے زیادہ لوگوں کی جان جائے گی، لوگ ملازمتیں کھو رہے ہیں، کینسر کے مریضوں کو علاج میسر نہیں، لوگوں کو گھروں میں بند رکھنا حکومت کا ڈرامائی فیصلہ ہے، یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ بورس جانسن نے لاک ڈاؤن سے نکلنے کا کہا مگر وقت نہیں بتایا۔

بزنس ٹائیکون نے عدالت جانے کے لیے آن لائن چندہ اپیل بھی کر دی، سائمن ڈولن نے کہا پہلے مرحلے میں 30 ہزار پاؤنڈز درکار ہیں،عدالت جانے کے لیے ایک لاکھ 25 ہزار پاؤنڈ کی ضرورت ہوگی، دریں اثنا، چندہ اپیل پر 1373 افراد نے 48 ہزار پاؤنڈز دینے کی حامی بھرلی۔

واضح رہے کہ سائمن 10 کمپنیوں کے مالک ہیں، چارٹرڈ اور وی آئی پی پروازوں کے کاروبار سے منسلک ہیں، اُن کی کمپنی کے پاس طبی عملے کے حفاظتی سامان کا حکومتی معاہدہ بھی ہے، کمپنی متعدد پروازوں کے ذریعے سامان بھی لے کر آئی ہے۔

Related Articles

Back to top button