بین الاقوامی

سعودی خاتون کی خاوند کے ساتھ مِل کر غیر مُلکی کارکن کی پٹائی، ویڈیو وائرل

سعودی عرب میں مقیم مسلمانوں نے گزشتہ روز رمضان کا پہلا روزہ رکھا۔ روزہ ضبط اور برداشت کا نا م ہے۔ یہ تحمل اور صبر سکھاتا ہے۔ تاہم کچھ لوگ روزے کی اصل رُوح سے واقف نہیں ہو پاتے۔ جس کے باعث وہ روزے کی حالت میں بھی ایسے کام کر جاتے ہیں جو نہ صرف شریعت کے منافی ہوتے…

ایسا ہی ایک واقعہ جدہ میں پیش آیا جس میں ایک سعودی خاتون نے خاوند کے ساتھ مِل کر غیر مُلکی کارکن کی پٹائی کر دی۔ سعودی اخبار المرصد کے مطابق گزشتہ روز جدہ کی ایک مارکیٹ میں اس وقت افراتفری مچ گئی جب ایک سعودی باشندہ مبینہ طور پر کسی غیر مُلکی کارکن سے اُلجھ پڑا۔پہلے ان کے درمیان تلخ کلامی ہوئی، جو دیکھتے ہی دیکھتے گالم گلوچ میں بدل گئی اور پھر نوبت مار پیٹ تک پہنچ گئی۔

دونوں نے ایک دوسرے پر بڑھ چڑھ کر حملہ کیا۔ اس دوران وہاں موجود لوگ دونوں افراد کے بیچ بچاؤ کی بھی کوشش کرتے رہے۔ تاہم اس لڑائی میں ایک دلچسپ لمحہ تب آیا جب سعودی مرد کی بُرقعہ پوش خاتون بھی اس پُرتشدد جھگڑے میں کُود پڑی۔

سعودی خاتون نے اپنے خاوند کے ساتھ مِل کر کارکن اور اس کے ساتھی پر خوب ہاتھ چلائے۔ تاہم وہاں موجود لوگوں نے کسی نہ کسی طرح لڑنے والے افراد کو ایک دوسرے سے الگ کر دیا۔

سعودی مرد کی جانب سے ایک بار پھرمبینہ غیر مُلکی پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تاہم لوگوں نے اسے ایسا کرنے سے زبردستی روک لیا۔ اس جھگڑے کی ابھی تک وجوہات سامنے نہیں آ سکیں۔جس وقت مارکیٹ میں یہ واقعہ پیش آیا وہاں موجود تمام دُکانیں حکومتی احکامات کی پابندی اور لاک ڈاؤن کے باعث بند تھیں۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔ جس پر لوگوں کی جانب سے تبصرے کیے جا رہے ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے لڑنے والے تمام افراد کی مذمت کی گئی ہے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ رمضان کے پہلے ہی روزے کے دوران ا س طرح کا پُر تشددواقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ جو لوگ اس جھگڑے میں ملوث ہیں وہ مذہب اور روزے کے مقصد اور رُوح سے قطعاً انجان معلوم ہوتے ہیں۔ کچھ صارفین نے سعودی خاتون کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اس کے رویئے کی شدید مذمت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ خاتون کو اس لڑائی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے تھا، اپنے خاوند کو جھگڑے سے روکنا چاہیے تھا، مگر اس نے اُلٹا اس لڑائی میں شامل ہو کر اپنا وقار اور عزت گنوائی ہے۔ خواتین کو مردوں کی لڑائی میں کبھی نہیں کُودنا چاہیے۔خاتون کی یہ حیران کُن حرکت مذہبی تعلیمات اور سعودی عرب کی سماجی و اخلاقی اقدار کے سراسر منافی ہیں۔

 

Related Articles

Back to top button