بین الاقوامی

کورونا وائرس: ایسا ملک جہاں اس لفظ کے استعمال پر ہی پابندی عائد کردی گئی؟

پوری دنیا اس وقت جان لیوا کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہے، ایسے میں سینٹرل ایشیا کے ملک ترکمانستان نے اس لفظ کے استعمال پر ہی پابندی عائد کردی ہے۔

ترکمانستان کی حکومت کا دعویٰ ہے کہ اس وقت ملک بھر میں ایک بھی کورونا وائرس کا کیس موجود نہیں، نہ صرف یہ بلکہ اگر کوئی شخص ’کورونا وائرس‘ کا لفظ بھی ادا کردے تو اسے گرفتار کیا جاسکتا ہے کیونکہ ترکمانستان کے صدر نے اس لفظ پر پابندی عائد کردی ہے۔

بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق حکومت نے نشریاتی اداروں پر بھی اس لفظ کو کہنے یا لکھنے پر پابندی لگا رکھی ہے جبکہ حکم دیا ہے کہ ملک بھر میں تقیسم کیے گئے کورونا وائرس کے آگاہی بروشرز سے بھی اس لفظ کو ہٹا دیا جائے۔

رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی سربراہ برائے یورپ و سینٹرل ایشیا ڈیسک جین کیولر کا کہنا ہے کہ اس قسم کے احکامات سے ایک طرف تو نہ صرف عوام کو ادھوری معلومات دے کر ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا جارہا ہے بلکہ حکومت کا یہ اقدام ملک میں آمریت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی کمیونٹی سے اپیل کرتے ہیں کہ اس پابندی کو ہٹانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔

ترکمانستان رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے اظہار آزادی رائے انڈیکس میں سب سے آخری نمبر پر ہے، یہاں حق بات کرنے پر سزائیں عام ہیں جبکہ حکومت اکثر بغیر کسی وجہ کے پورے ملک کو بند کردیتی ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی کے ڈائریکٹر الیگزنڈر اے کولی کا کہنا ہے کہ میرا خیال ہے کہ اس طریقے سے ترکمانستان کی حکومت جتنے عرصے تک ممکن ہوا، اتنے عرصے تک اس وبا کے پھیلاؤ کو چھپائے رکھے گی۔

چین میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دوران ترکمانستان کے صدر نے چین کو ایک کتاب میں لکھے گئے نسخے اپنانے کی پیشکش بھی کی تھی، یہ کتاب صدر نے خود لکھی تھی جو طبی پودوں کے بارے میں ہے۔

Related Articles

Back to top button