بین الاقوامی

کورونا وائرس: برطانیہ میں مریض پر ہی فرد جرم عائد کرنے کی اصل وجہ سامنے ۤگئی

برطانوی حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر عوام کے لیے انتباہی پیغام جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ عوامی مقامات پر جان بوجھ کر کھانسنے والے شخص کو دو سال قید کی سزا دی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ برطانیہ کے علاقے ٹاٹنگھم میں قائم ایک اسپتال میں پیش آیا۔ اسپتال میں داخل 45 سالہ ’مارک پائن‘ نامی مریض نے دانستہ طور پر نرس پر کھانسا اور دعویٰ بھی کیا کہ وہ کورونا وائرس کا مریض ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے منع کرنے پر دوبارہ کھانسا تاہم پولیس نے کورونا وائرس کے تناظر میں نافذ العمل نئی پابندیوں کی خلاف ورزی پر ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

ملزم کو ایمرجنسی ورکرز ایکٹ کے تحت عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات پر سخت کارروائی کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی کچھ ملزمان ایسی حرکتیں کرتے ہوئے پکڑے گئے۔

خیال رہے کہ ملزم مذکورہ اسپتال میں زیرعلاج تھا تاہم وہ کس مرض میں مبتلا ہے اس سے متعلق تفصیل سامنے نہیں آئی۔ واضح رہے کہ برطانوی حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر عوام کے لیے انتباہی پیغام جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ عوامی مقامات پر جان بوجھ کر کھانسنے والے شخص کو دو سال قید کی سزا دی جائے گی۔

حکومت نے وضاحت کی تھی کہ پولیس افسران، طبی عملے اور اسپتال میں مریضوں کے منہ پر کھانسنے والے شخص کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اسی طرح میل جول سے دوری کے احکامات کی خلاف ورزی پر پہلی بار 60 جبکہ دوسری بار 120 پاؤنڈ جرمانہ ہوگا۔

Related Articles

Back to top button