بین الاقوامی

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی، نوکریوں سے نکالنے کا فیصلہ کر لیا گیا

سعودی وزیر شہری خدمات سلیمان الحمدان نے کہا کہ اگر کوئی سعودی کسی ایسی ملازمت کا خود کو اہل سمجھتا ہو جس پر کوئی غیر ملکی کام کررہا ہو، تو اس اسامی کو غیر ملکی سے فوراً خالی کروا کے سعودی شہری کو تعینات کردیا جائے گا۔

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی، سعودی وزیر شہری خدمات سلیمان الحمدان کا کہنا ہے کہ کوئی سعودی کسی ایسی ملازمت کا خود کو اہل سمجھتا ہو جس پر کوئی غیر ملکی کام کررہا ہو، تو اس اسامی کو غیر ملکی سے فوراً خالی کروا کے سعودی شہری کو تعینات کردیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیر شہری خدمات سلیمان الحمدان کے ایک بیان نے سعودی عرب میں مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت جب چاہے کسی بھی غیر ملکی کو نوکری سے نکال کر اس کی جگہ سعودی شخص کو بھرتی کر سکتی ہے۔ سلیمان الحمدان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کی جگہ کسی بھی وقت کسی سعودی شہری کو تعینات کیا جاسکتا ہے۔

کوئی سعودی شخص کسی ایسی ملازمت کا خود کو اہل سمجھتا ہو جس پر کوئی غیر ملکی کام کررہا ہو تو اس اسامی کو غیر ملکی سے فوراً خالی کروا کے سعودی شہری کو اس پر تعینات کردیا جائے گا۔ سعودی وزارتوں، محکموں اور سرکاری اداروں میں کسی بھی اسامی پر کام کرنے والے غیر ملکی کی جگہ سعودی شہریوں کے لیے ہر وقت خالی رہتی ہے۔ سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ ملازمت کا اہل سعودی شخص جب بھی مطلوبہ ڈگری اور تجربے کا سرٹیفکیٹ پیش کرے گا تو اسے غیر ملکی کی جگہ تعینات کر دیا جائے گا۔

یہاں واضح رہے کہ سعودی وزیر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ روز قبل ترک صدر رجب طیب اردگان نے اپنے ایک بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ سعودی عرب نے پاکستانی حکومت کو دھمکی دی ہے کی سعودی عرب میں کام کرنے والے لاکھوں پاکستانیوں کو نکال دیا جائے گا۔ سعودی عرب نے پاکستان کو دھمکی دی کہ ملائیشیا سمٹ میں شرکت سے باز رہا جائے ورنہ سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں سے روزگار چھین لیا جائے گا۔

 

Related Articles

Back to top button