بین الاقوامی

دبئی کے حاکم شیخ راشد المکتوم سے بغاوت کرنے والی اہلیہ شہزادی حیا نے اپنے شوہر کے خلاف ایک اور درخواست دائر کردی

 اب سے چند ماہ قبل دُبئی کے شاہی خاندان کے حوالے سے ایسی خبریں سامنے آئیں جنہوں نے دُنیا بھر کو حیران پریشان کر کے رکھ دیا تھا۔

یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کی اہلیہ شہزادی حیا امارات سے بچوں سمیت فرار ہو کر لندن پہنچ گئیں۔ بعد میں انہوں نے لندن کی ہائی کورٹ میں اپنے خاوند کے خلاف خُلع اور بچوں کی تحویل کے حوالے سے مقدمہ بھی درج کروا دیا۔ برطانوی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ 45 سالہ شہزادی حیا نے اپنے خاوند سے علیحدگی کے بعد حق مہر کے معاملے میں 4.5 ارب پاؤنڈ کا مطالبہ کر لیا ہے جو پاکستانی روپوں میں کئی کھرب کی رقم بنتی ہے۔ شہزادی حیا نے لندن ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی ہے کہ اُن کے دونوں بچوں کی تحویل اُنہی کو سونپی جائے کیونکہ اُنہیں خطرہ ہے کہ والد کے پاس رہنے کی صورت میں اُن کی شادیاں اُن کی مرضی کے خلاف کرا دی جائیں گی۔

شہزادی حیا جب اپنی وکیل کے ساتھ ہائی کورٹ پہنچیں تو ہمیشہ کی طرح اُن کے چہرے پر مخصوص مسکراہٹ تھی۔ شہزادی حیا اُردن کے موجودہ حکمران شاہ عبداللہ دوئم کی بہن ہیں اور دُبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد کی چھٹی بیوی ہیں۔ اگرچہ شیخ محمد بن راشد شہزادی حیا سے خاص وابستگی رکھتے تھے اور اکثر سرکاری و غیر سرکاری تقریبات میں بھی وہ اُن کے ہمراہ نظر آتی تھیں، تاہم بعد میں ان کے درمیان کچھ مسائل پر اختلافات پیدا ہوئے۔ جس کے بعد شہزادی حیاء کے دعوے کے مطابق انہوں نے امارات چھوڑ کر اس لیے لندن رہائش اختیار کی کیونکہ انہیں خطرہ تھا کہ اُن کے خاوند اُنہیں جان سے مار ڈالیں گے۔ بچوں کی تحویل سے متعلق اس کیس کی سماعت فیملی ڈویژن کے سربراہ سر اینڈریو میکفرلین کر رہے ہیں۔

تاہم اس مقدمے کی تفصیلات اور کارروائی بہت خفیہ رکھی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے اینڈریو میکفرلین نے میڈیا کو صرف اتنی تفصیل دی ہے کہ شہزادی حیا نے اپنے بچوں کو اُن کے والد شیخ محمد بن راشد المکتوم کے حوالے کیے جانے سے روکنے کی خاطر درخواست دی ہے کہ اُن کے بچوں کو تحفظ فراہم کیا جائے، کیونکہ اگر بچوں کو والد کے حوالے کر دیا گیا تو اس بات کا خطرہ ہے کہ اُن کی شادیاں زبردستی اُن کی مرضی کے خلاف کر دی جائیں گی۔شہزادی حیا کی عدالت میں پیشی کے موقع اُن کی وکلاء فیونا سٹیپلیٹن بھی ساتھ تھیں جو عائلی مقدمات کے حوالے سے خاصی شہرت رکھتی ہیں۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم کی عمر اس وقت 70 برس کے لگ بھگ ہے۔

Related Articles

Back to top button