بین الاقوامی

بہن بھائی کی لڑائی کا انوکھا واقع، بات اداروں تک جا پہنچی، سب حیران رہ گئے

بہن کے خلاف مقدمہ درج کرانے والا بھائی خود بھی مشکل میں پھنس گیا۔ عدالت نے بھائی کو خبردار کر دیا کہ اگر اس نے مقدمہ واپس نہ لیا تو اسے بھی سزا کا سامنا کرنا ہو گا

متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں ایک شخص کو اپنی بہن کے خلاف مقدمہ درج کروانا مہنگا پڑ گیا۔ بہن کو سزا دلوانے کے خواہش مند شخص کو خود بھی سزا سُنائے جانے کا امکان ہے۔ تفصیلات کے مطابق راس الخیمہ کی اخلاقی عدالت میں دو بہن بھائی اس وقت ایک دوسرے کے مدِمقابل کھڑے ہیں جن کا تعلق ایک عرب مُلک سے ہے۔

مقدمہ درج کرانے والے شخص نے عدالت کو بتایا کہ اُس کی بہن نے اُس کے ساتھ بہت زیادہ بدکلامی کی تھی، اس وجہ سے وہ اُسے سزا دلوانا چاہتا ہے۔ جبکہ عرب مرد کی بہن کا بھی کہنا تھا کہ اُس کے بھائی نے اُس کے ساتھ بدتمیزی کی تھی۔ دونوں جانب سے الزامات لگائے گئے ہیں کہ اُن کے بڑے بھائی کی وفات کے موقع پر جب سارا خاندان اکٹھا تھا تو بھائی کی تکفین و تدفین کے بعد دونوں میں کسی بات پر تلخ کلامی ہو گئی۔

اس موقع پر دونوں نے ایک دوسرے کو جی بھر کر گالیاں دیں ۔ جس کے بعد بھائی نے اپنی سگی چھوٹی بہن کے خلاف بدتمیزی اور بداخلاقی سے پیش آنے کا مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ جبکہ بہن کا کہنا تھا کہ بدتمیزی اُس نے نہیں، بلکہ بھائی نے شروع کی تھی، جس کا اُس نے تُرکی بہ تُرکی جواب دیا۔ اس کے بھائی نے اُسے قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دی تھیں۔ عدالت نے دونوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف لگائے گئے الزامات واپس لے لیں، ورنہ اُن دونوں کو سزا ہو سکتی ہے۔

تاہم عرب شخص کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کو عدالت کے ذریعے ہی حل کرنا چاہتا ہے، کیونکہ وہ اپنی بہن کو انتہا درجے کی بدتمیزی پر سبق سکھانا چاہتا ہے۔ بہن نے اس بات کا بھی لحاظ نہ کیا کہ وہ اُس سے عمرمیں کئی سال بڑا بھائی ہے۔ اس لیے اُسے سزا مِلنی ہی چاہیے۔عرب مرد نے اس بات سے بھی انکار کیا کہ اُس نے اپنی بہن کو گالیاں دیں یا اُسے قتل کی دھمکی دی ہے۔

عدالت کے جج فتحی القلا نے دونوں بہن بھائی کو تین بار وارننگ دی کہ ابھی بھی وقت ہے، وہ اپنا معاملہ عدالت سے باہر خوش اسلوبی سے نمٹا لیں، تاہم بھائی نے مقدمہ واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔ عدالت میں موجود ان کی ایک بہن نے بھی اپنے بھائی کو سمجھانے کی لاکھ کوشش کی، مگر وہ اپنی ہٹ دھرمی ترک کرنے پر راضی نہ ہو سکا۔ جج کا کہنا تھا کہ وہ نہیں چاہتا کہ دونوں کو اس مقدمے میں سزا ہو۔ مگر کوئی تصفیہ نہ ہونے پر اگلی سماعت پر فیصلہ سُنا دیا جائے گا، جس میں دونوں کو قیدیا جرمانے کی سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔

Related Articles

Back to top button