بین الاقوامی

انسانیت سے بڑی کوئی چیز نہیں۔۔۔ کرتار پور راہداری کے بعد سکھوں نے مسلمانوں کیلیے اپنی ایسی کون سی چیز عطیہ کر دی کہ جان کر ہر کوئی حیران رہ گیا

یاد رہے کہ رواں ماہ وزیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا جس کے تحت روزانہ سیکڑوں سکھ یاتری بابا گرونانک کے مزار پر حاضری دیتے اور اُن سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں، وزیر اعظم کے اس اقدام پر مودی بھی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

بھارتی ریاست اتر پردیش میں 70 سالہ سکھ نے مسلمانوں کیلئے اپنی ایسی فراہم کر دی کہ جان کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔ بھارتی ریاست اتر پردیش میں ایک 70 سالہ سکھ نے مسجد کی تعمیر کے لیے اپنی آبائی 900 مربع فٹ زمین فراہم کر دی۔

اتر پردیش کے ضلع مظفر نگر کے قصبے پور قاضی میں سکھ شہری نے علاقے میں مسجد کی تعمیر کے لیے جذبہ خیر سگالی کے تحت اپنی زمین تحفتاً دے دی ہے۔

سماجی کارکن سُکھ پال سنگھ بیدی نے زمین کے کاغذات پنچائت کے چیئرمین ظاہر فاروقی کے حوالے کیے۔ اس موقع پر سماجی کارکن سُکھ پال سنگھ بیدی کا کہنا تھا کہ امن اور مذہبی ہم آہنگی بابا گرونانک کی تعلیمات ہیں اور انہی تعلیمات کی پاسداری کرتے ہوئے مسلمان بھائیوں کے ساتھ مساوی سلوک اور احترام کے جذبے کے تحت زمین مسجد کی تعمیر کے لیے مختص کردی ہے۔

دوسری جانب اسی قصبے کے رہائشی ڈاکٹر سندیپ ورما نے سکھ برادری کے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں خود اس زمین کی تعمیر کے لیے چندہ دوں گا اور دیگر لوگوں کو بھی آگے بڑھنا چاہیئے تاکہ علاقے میں مذہبی رواداری کو فروغ حاصل ہو۔

سکھ خاندان کے سربراہ پال سنگھ بیدی نے 100 گز زمین کی ملکیت کے کاغذات پور قاضی نگر پنجائیت کے چیئرمین ظہیر فاروقی کے حوالے کیے۔ اس موقع پر اُن کا کہنا تھا کہ گرونانک کے جنم والے مہینے میں ہمارے نزدیک اس سے بہتر کوئی اور کام نہیں ہوسکتا۔

پال سنگھ کا کہنا تھا کہ یہ زمین عطیہ نہیں کی بلکہ مسلمانوں کی خدمت کا ایک اقدام ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’پور قاضی قصبے میں مسلمانوں کی اکثریت ہے، ہم نے سوچا کہ تعمیر کردہ کالونی کے اطراف کوئی مسجد نہیں اس لیے 100 گز زمین نام کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ہمارے پڑوسی گھر کے قریب مسجد میں آسانی کے ساتھ نماز ادا کرسکیں۔

مسلم رہنما اور پنچائیت کے چیئرمین ظہیر فاروقی کا کہنا تھا کہ پال سنگھ نے مذہبی ہم آہنگی کی اعلیٰ مثال قائم کی، وہ ہم سب کی پسندیدہ شخصیت ہیں اور ہمیشہ سماجی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں‘۔

ظہیر فاروقی نے بتایا کہ گزشتہ برس پال سنگھ نے اسکول کا فرنیچر خریدنے کے لیے بھی 20 ہزار روپے سے زائد رقم عطیہ کی تھی، اس کے علاوہ وہ نقدی کی صورت میں مدد کرتے رہتے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں ماہ وزیراعظم عمران خان نے کرتار پور راہداری کا افتتاح کیا جس کے تحت روزانہ سیکڑوں سکھ یاتری بابا گرونانک کے مزار پر حاضری دیتے اور اُن سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں، وزیر اعظم کے اس اقدام پر مودی بھی تعریف کرنے پر مجبور ہوگئے تھے۔

Related Articles

Back to top button