بین الاقوامی

سعودی عرب کی سب سے بڑی تیل نکالنے والی کمپنی آرامکو کا بہت بڑا اعلان، یہ سعودی معیشت کیلئے کتنی بڑی خوشخبری ہے؟ جان لیں اس خبر میں

سعودی عرب کی خام تیل نکالنے والی سب سے بڑی کمپنی آرامکو نے ریاض کی اسٹاک ایکسچینج کی فہرست میں شامل ہونے کا اعلان کردیا۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے ریاست کی معیشت کا انحصار تیل سے ہٹانے کے منصوبے کے تحت کیے جانے والے اقدمات کے طور پر یہ دنیا کی سب سے بڑی ابتدائی عوامی پیشکش (آئی پی او) ہوگی۔

سالوں تاخیر کے بعد آرامکو نے اسٹاک مارکیٹ میں خود کو متعارف کراتے ہوئے کہا کہ ‘دنیا کو تیل کا 10 فیصد فراہم کرنے والے توانائی کی سب سے بڑی کمپنی نے اپنی تاریخ میں نمایاں سنگ میل عبور کرلیا ہے’۔

تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ آرامکو کی قیمت 17 کھرب ڈالر تک ہوسکتی ہے، آئی پی او دنیا کی سب سے بڑی کمپنی ہوسکتی ہے تاہم دیکھنا یہ ہے کہ کمپنی اپنا کتنا حصہ فروخت کرنا چاہتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق آرامکو کے صدر یاسر الرومیان کا کہنا تھا کہ ‘آج کمپنی نے تاریخ میں اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے اور سعودی نظریہ 2030 کے سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، نظریہ 2030 سعودی ریاست کی مستحکم معیشت، نمو اور گوناگوئی پر مشتمل ہے’۔

ایک جاری بیان میں ان کا کہنا تھا کہ ‘اس کے قیام کے بعد سے سعودی آرامکو عالمی توانائی کی فراہمی کے لیے انتہائی اہم بن چکی ہے’۔

آرامکو کا کہنا تھا کہ ‘حتمی قیمت اور فروخت ہونے والے حصص کی تعداد کا تعین بک بلڈنگ کے بعد کیا جائے گا’۔

واضح رہے کہ آرامکو کے بارے میں امید کی جارہی ہے کہ ابتدائی طور پر کمپنی کے 5 فیصد حصص کی فروخت کی جائے گی جس میں 2 فیصد تک کی فروخت سعودی ایکسچینج اور 3 فیصد غیر ملکی ایکسچینج میں کی جائے گی۔

تاہم کمپنی نے اتوار کے روز غیر ملکی لسٹنگ کے بارے میں بیان نہیں دیا تھا مگر ان کا کہنا تھا کہ ریاض کی پیشکش ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ سعودی شہریوں، ریاست اور دیگر خلیجی ممالک میں موجود غیر ملکی افراد کے لیے کھلی رہے گی’۔

دنیا کی سب سے زیادہ منافع کمانے والی کمپنی نے رواں سال کے پہلے 9 ماہ میں ہونے والے منافع کی رپورٹ بھی جاری کی جس میں کہا گیا کہ کمپنی کو 68 ارب ڈالر کا فائدہ ہوا ہے۔

آرامکو نے حال ہی میں ششماہی مالیاتی رپورٹ جاری کرنے کا آغاز کیا ہے۔

2018 میں آرامکو کا کل منافع 111.1 ارب ڈالر رہا تھا جو ایپل، گوگل اور ایگزون موبل کے مجموعی منافع سے زیادہ تھا۔

Related Articles

Back to top button