سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بڑا اعتراف کر لیا ، کس جرم کا ذمہ اپنے سر لے لیا؟ بڑی خبر آ گئی
جب سعودی حکومت کے لیے کام کرنے والے حکام کے ہاتھوں کسی سعودی شہری کے خلاف جرم کا ارتکاب ہوتا ہے تو ایسی صورت میں ایک رہنما کی حیثیت سے مجھے اس کی ذمہ داری لینی ہو گی۔ یہ قتل ایک غلطی تھی۔ جب سعودی ولی عہد سے سوال کیا گیا کہ اب تک کیا سبق سیکھے ہیں اور اب تک اپ سے کتنی غلطیاں ہوئی ہیں؟ تو ان کا جواب تھا کہ پیغمبروں نے بھی غلطیاں کیں تو ہم انسان کیسے غلطیوں سے مبرا ہو سکتے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم ان غلطیوں سے سیکھیں اور انہیں دہرائیں نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی تنصیبات پر 14 ستمبر کو ہونے والا حملہ احمقانہ تھا، جس کا الزام ان کا ملک اورامریکہ ایران پر عائد کرتا ہے۔انہوں نے کہاان حملوں کا کوئی سٹریٹیجک مقصد نہیں تھا۔ توانائی کی عالمی فراہمی کے پانچ فیصد پر حملہ کوئی احمق ہی کرے گا۔ اس حملے کا ایک ہی سٹریٹیجک مقصد ہے جو ثابت کرنا ہے کہ وہ بے وقوف ہیں اس لیے انہوں نے ایسا کیا۔