اسرائیل سے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں: حماس رہنما اسماعیل ہنیہ
عرب میڈیا کے مطابق جنگ بندی کے ابتدائی 5 روزہ عارضی معاہدے میں زمینی سیز فائر اور جنوبی غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں کو بھی کم محدود کی جائے گا۔
رپورٹس کے مطابق مجوزہ معاہدے کے تحت 300 فلسطینیوں کو اسرائیلی جیلوں سے رہا کیا جائے گا جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہں۔
اس حوالے سے قطری وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا تھا کہ کچھ یرغمالیوں کی رہائی کے بعد عارضی سیز فائر معاہدے میں معمولی مسائل ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہےکہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب ہے۔
ترجمان وائٹ ہاؤس جان کربی کے مطابق مذاکرات آخری مرحلے میں ہیں اور ہم پر امید ہیں تاہم جان کربی نے تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہاکہ جنگ کے اختتام کے بعد مغربی کنارے اور غزہ کو متحد کر نے والی فلسطینی ریاست چاہتے ہیں، تنازع کا نتیجہ کیا نکلے گا ؟کہنا مشکل ہے۔
ادھر اسرائیلی وزیراعظم نے کہاکہ جب تک مغویوں کو واپس نہیں لاتے، لڑائی بند نہیں کریں گے۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ ہم عام شہریوں کی ہلاکتیں دیکھ رہے ہیں، جب سے وہ سیکرٹری جنرل بنے ہیں کسی بھی تنازع میں ایسے کوئی مثال نہیں ملتی۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت 46 ویں روز بھی جاری ہے، بین الاقوامی جنگی قوانین کی خلاف ورزیاں کرتے ہوئے اسرائیلی افواج نے بلاتفریق حملوں میں سویلین رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسکولوں، اسپتالوں اور عبادتگاہوں کو بھی نہ بخشا۔
غزہ میڈیا آفس کاکہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے 20 نومبر تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد13 ہزار 300 ہوگئی ہے، شہدا میں 5 ہزار 600 بچے اور 3 ہزار 550 خواتین بھی شامل ہیں۔